وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کوٹلی امام حسین ؑ ڈیرہ اسماعیل پر تعینات شیعہ پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ قتل کی پرزورمذمت کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے ، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری مذمتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کوٹلی امام حسین ؑ جیسے حساس مقام پر بغیر کسی حفاظتی اقدام و انتظام کے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی صوبائی حکومت کی نااہلی کی واضح دلیل ہے، تکفیری دہشت گردوں نے بزدلانہ حملے میں دو پولیس اہلکاروں ناصر حسین سکنہ سید علیاں اور یاسر عمار سکنہ کاٹھ گڑھ کو شہید کردیا جبکہ تیسرا ہلکارشدید زخمی ہے، خیبر پختونخوا میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے عمران خان بھی اتنے ہی جواب دہ ہیں جتنے دو سرے صوبوں میں نواز شریف ہیں ۔
ناصرشیرازی نے کہا کہ ریاستی اداروں کی اندر کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کے بارے میں مجلس وحدت مسلمین نے وزیر اعلیٰ سے لیکر اعلیٰ حکومتی اور عسکری شخصیات کو توجہ دلائی لیکن آج تک اس حوالے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا، میں نے خود اور ہمارے وفود نے بارہا وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک سے ملاقات کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی کے ناقص انتظامات کی نشاندہی کی ، ایک جانب پہلی ہی کوٹلی امام حسین ؑ کی وقف اراضی پر محکمہ اوقاف ناجائز قابض ہے دوسری جانب سے وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کو بغیر کسی چیک پوسٹ یابنکرکے دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دینا انہیں تر نوالہ بنانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کوٹلی امام حسین ؑ میں پولیس اہلکاروں کے سفاکانہ قتل میں تکفیریدہشت گردوں کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخواحکومت کو مجرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان ایک دہائی سے اہل تشیع کی مقتل گاہ بنا ہو ہےلیکن مجال ہے کہ وہاں کی حکومت کے کان پر جوں تک رینگی ہو، صوبائی حکومت کے کسی وزیر کو آج تک شہداء کے خانوادگان سے تعزیت کے دو لفظ بولنے کی توفیق حاصل نہیں ہوئی،شیعہ قتل عام میں ملوث کسی ایک مجرم کو آج تک سزا نہیں دی گئی، پورے خیبر پختونخوا سے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا کوئی ایک بھی کیس ملٹری کورٹ منتقل نہیں کیا گیا۔