وحدت نیوز(کراچی) روہنگیا میں مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر کیا گیا، جبکہ جامع مسجد دربار حسینی، جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون سمیت دیگر جامع مساجد کے باہر بھی احتجاج کیا گیا۔ مرکزی احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ نشان حیدر ساجدی، علامہ صادق جعفری نے کہا کہ تمام مسلم ممالک برمی حکومت سے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کے بائیکاٹ کا اعلان کریں، برمی حکومت مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث ہے، روہنگیا کے مسلمانوں کی اخلاقی و مالی معاونت قومی تقاضہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ، عالمی ادارہ انصاف، او آئی سی اور دیگر عالمی تنظیمیں مسلمانوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف اقدامات کا اعلان کریں بصورت دیگر ان کی خاموشی مجرمانہ فعل تصور ہوگی۔ رہنماؤں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی قتل گاہ بن چکا ہے، حکومتی سرپرستی میں انسانوں کو مولی گاجر کی طرح کاٹا جا رہا ہے، انسانیت کی پامالی کے بدترین واقعات دل و دماغ پر تیر بن کر وار کر رہے ہیں۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ روہنگیا، کشمیر، یمن اور فلسطین سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں کو بدترین ظلم و بربریت کا سامنا ہے، یہود و نصاری مسلمانوں کی تباہ حالی کا تماشا دیکھنے میں محو ہیں، روہنگیا مسلمان بچوں، خواتین اور نوجوانوں پر ہونے والے روح فرسا واقعات سے آگہی کے باوجود اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی متعصبانہ فعل ہے جس پر ان کے ضمیر کو جھنجھوڑا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن مذاہب کے باہمی احترام سے مشروط ہے، مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کئے بغیر پُرامن دنیا کا خواب دیکھنا احمقانہ اقدام ہے، روہنگیا میں حکومتی سرپرستی میں ہونے والی بربریت نے امت مسلمہ کے دل زخمی کئے ہیں، اگر مظالم کا یہ سلسلہ نہ رکا تو پھر پوری دنیا میں احتجاج کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہو جائے گا، روہنگیا کے مسلمانوں کے لئے تحریک کا آغاز کر دیا ہے، جب تک میانمار میں مسلمانوں کو مکمل تحفظ حاصل نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔