وحدت نیوز(کراچی) امام حسین ؑ کی قربانی آج بھی ہمارے لئے تر و تازہ ہے، ہر سال ماہ محرم میں عزادار ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ امام ؑ کا غم مناتے ہیں، کیونکہ یہ امام حسینؑ کا مقدس خون ہے جو لوگوں میں ایک حرارت پیدا کرتا ہے، چودہ سو سال سے یہ ہی امام ؑ کا پاکیزہ خون انسانیت کو نجات دلاتا آیا ہے، ہر دور میں جب بھی کسی ظالم و جابر انسان نے مقدسات دین کو پامال کرنے یا معصوموں پر ظلم برپا کرنے کے لئے سر اُٹھانے کی کوشش کی تو حسینت نے اُس کا سر دبا دیا، یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے ظالم نے عزاداری سید الشہدءؑ پر پابندی لگانے کی کوشش کی مگر وہ کبھی اپنے اس مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکا، کیونکہ عزاداری امام حسین ؑ ہمشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف بغاوت کرنے کے ساتھ موت سے لڑنے اور حریت کا درس دیتی ہے، کربلا ایک حادثہ نہیں ہے بلکہ آئین زندگی ہے، انسان فطرتاً آزاد پیدا ہوا ہے اور غلامی سے دور بھاگتا ہے، امام حسین ؑ نے کربلا میں اپنا اور اپنے انصار و اقرباء کا سر کٹوا کر انسان کو آزادی دلائی اور ساتھ ہی غلامی سے نجات حاصل کرنے کا راستہ بھی واضع کردیا۔
ان خیالات کا اظہار آئی ایس او جامعہ اردو یونٹ کی جانب سے منعقدہ سالانہ یوم حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ مقررین میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی، حجتہ الاسلام علامہ غلام عباس رئیسی، علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا عقیل انجم اور وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ظفر اقبال شامل تھے۔
یوم حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ امام حسین نے ظلم کے نظام کیخلاف قیام کرکے ہر دور کے یزیدوں سے اظہار برات کیا، ہم اگر اپنے آپ کو امام حسین کا پیروکار کہتے ہیں تو ہمیں ظالموں کے خلاف میدان عمل میں آنا ہوگا، عالم اسلام کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، امام خمینی نے ہمارے لئے راستہ فراہم کردیا ہے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ کربلا کے حقیقی پیغام پر عمل کرنے کیلئے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی ہر آواز پر لبیک کہیں اور دشمن کو یہ پیغام دیں کہ ہم اس دور کے مسلم بن عقیل کے ساتھ ہر وقت کھڑے ہیں۔