علامہ احمد اقبال رضوی نے بھی اپنا وعدہ و فاکردکھایا، لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجاًگرفتار

14 October 2017

وحدت نیوز(کراچی) شیعہ مسنگ پرسن ریلیز کمیٹی کی جانب سے ملت تشیع کے لاپتا افراد کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں ابو الحسن اصفہانی روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا جس میں لاپتا افراد کے اہل خانہ، شیعہ تنظیموں کے رہنما اور شیعہ عمائدین کے علاوہ بڑی تعداد میں ملت تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔دھرنے کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی اور گمشدہ افراد کے اہل خانہ سمیت دیگر افراد نے احتجاجاََ خود کو گرفتاری کے لیے پیش کیا۔

قبل ازیں احتجاجی دھرنے سے علامہ مرزا یوسف حسین اور علی حسین نقوی نے خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو جبری لاپتا کرنا قانون و انصاف کا قتل اور آئین پاکستان سے صریحاََ انحراف ہے۔جمہوری حکومت کے اس آمرانہ اقدام کے خلاف ملک کی ہر گلی محلے میں آواز بلند کی جائے گی۔نواز حکومت کے دور میں شیعہ افراد کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا ہمیشہ آغاز ہوتا رہا ہے۔جب تک ملت تشیع کے لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہماری جیل بھرو تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مظلوم کی حمایت اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ ملت کے لاپتا نوجوانوں پر اگر کوئی الزامات ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے سزائیں دلائی جائیں۔عدالتوں میں پیش نہ کیا جانا اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ ملت تشیع کے نوجوانوں کو بلاجواز حراست میں رکھا ہوا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم، آرمی چیف ،چیف جسٹس اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم مسئلہ کی سنگینی کا ادراک کریں اور ان خاندانوں کے دُکھ کو سمجھیں جن کے بچے کئی سالوں سے لاپتا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاجاََ گرفتاریاں پیش کرنے کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جس وقت تک ہمارے بچوں کو بازیاب نہیں کیا جاتا۔جیل بھرو تحریک کو تیسرے مرحلے میں دیگر رہنما خود کو گرفتاری کے لیے پیش کریں گے۔جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کا ہمارا مطالبہ اصولی اور آئینی ہے اگر اسے تسلیم نہ کیا گیا تو جیل بھرو تحریک کو ملک گیر احتجاجی تحریک میں بدلنے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔احتجاج کے اس سلسلہ کا آغاز صوبہ سندھ سے کیا جائے گا اور اس کے بعد ملک گیر احتجاج اور جیل بھرو تحریک کے حوالے سے مختلف شیعہ جماعتوں کے رہنما اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ اپنی گرفتاریاں پیش کریں گے۔

احتجاجی دھرنے میں بزرگ عالم دین اور مجلس علما ئے  شیعہ پاکستان کےمرکزی صدرعلامہ مرزا یوسف حسین، شیعہ علما کونسل کے رہنما علامہ جعفر سبحانی ،یعقوب شہباز ،ہیت آئمہ مساجد کے رہنما مولانا نعیم الحسن ،مولانا حیدر عباس،جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا ،مجاور تبسم ،مجلس ذاکرین امامیہ کے علامہ نثار قلندری، آئی ایس کے صدر یاسین علی،علی اویس ،پیام ولایت فاونڈیشن کے رہنما نثار شاہ جی،شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما صغیر عابد رضوی،سہیل مرزا سمیت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی،مولانا نشان حیدر ،مولانا احسان دانش،مولانا صادق جعفری،علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،میثم عابدی،علامہ صادق تقوی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔دریں اثناء ابو الحسن اصفہانی روڈ پر احتجاجی دھرنے کے اختتام پر  علامہ احمد اقبال رضوی کے علاوہ،جعفر حسین،عارف ترابی،حیدر رضوی،شاہد عباس،ایوب حسین سمیت دیگر نے بھی گرفتاری پیش کی۔بعد اذاں گرفتاری پیش کرنے والے افراد کو ایس پی آفس تھانہ شاہرائے فیصل منتقل کر دیا گیا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree