وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کا سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کیخلاف ملک گیر مظاہرے،چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں،لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب سے وزیراعلیٰ ہاوس مال روڈ تک احتجاجی ریلی،ریلی میں بڑی تعداد میں مرد خواتین اور بچوں نے شرکت کی ریلی کے شرکاء نے 90 شاہرائے قائد اعظم پر دھرنا میں بھی دیا،ریلی سے مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں کے نمائندہ وفود نے بھی خطاب کیا،سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے احتجاجی ریلی میں خصوصی شرکت کی،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی شریف النفس اور پرامن قومی لیڈر ہیں،پنجاب حکومت ظلم و بربریت کی انتہا کرکے قانون کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے،ہم ناصر شیرازی کے اغوا پر خاموش رہیں گے یہ حکمرانوں کی بھول ہے،انشااللہ ہم ہر قسم کی آئینی قانونی اور عوامی جدو جہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،رانا ثنااللہ اور حمزہ شہباز شریف ناصر شیرازی کے اغواء کے ذمہ دار ہیں،ہم ان ظالموں کے رسوا کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے،پنجاب میں ہمیں چن چن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،پنجاب کے انسان دشمن حکمران سن لیں ہم نہ جھکنے والے ہیں نہ بکنے والے بلکہ ہم میدان میں سرکٹانے والے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اگر ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کیا تو اتوار کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے،اور اس بعد پنجاب کے ہر شہر سے تخت لاہور کی طرف مارچ ہوگا اور ہم اس مارچ میں وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراو کریں گے،شرکا نے پنجاب حکومت،شہباز شریف،رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔مقررین نے کہا مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت ہے اورجماعت کے مرکزی سینئر رہنما ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کو اغوا کرکے حکومت پنجاب نے جس غنڈہ گردی اور سیاسی و مسلکی انتقام کا مظاہرہ کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ایک پُرامن جماعت ہے جس کا ملکی استحکام، رواداری و بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار رہا ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ اپنے بیانات کے ذریعے عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ اس کے خلاف ناصر شیرازی ایڈووکیٹ نے عدالت عالیہ میں پٹیشین دائر کررکھی تھی جس پر انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہا ریاستی اداروں کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے نا اہل حکمران اپنے انجام سے زیادہ دور نہیں ہیں۔پنجاب کے وزیر اعلی سابق وزیر اعظم کی رعونت کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھیں۔
مقررین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کے اغوا پرسوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ دار اداروں کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کرعوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں ہے،ان کی جبری گمشدگی پنجاب حکومت کی غنڈہ گردی اور انتقامی کاروائی ہے۔ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے بھی مطالبہ کیا کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاستی اداروں کو آئین و قانون کے تابع ہونا چاہیے مگر بدقسمتی سے ادارے نا اہل حکمرانوں کی اطاعت میں پیش پیش ہیں۔ ملت تشیع کے سینکڑوں نوجوان کئی سالوں سے جبری گمشدہ ہیں۔انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ان کی خیریت سے آگاہ کیا جارہا ہے۔جو بنیادی انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ملت تشیع کے لاپتا تمام نوجوانوں کو فوری بازیاب کیا جائے۔مظاہرے سے سید اسد عباس نقوی،علامہ ابوذر مہدوی،علامہ حسن ہمدانی،افسرحسین خاں،سید حسنین زیدی،علامہ ملازم نقوی،سمیت دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا بعدازآں شرکاء پرامن طور پر منتشر ہوئے۔