وحدت نیوز(لاہور) لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس محمد امین کی پولیس کو مجلس وحدت مسلمین کے لاپتہ رہنما سید ناصرعباس شیرازی ایڈوکیٹ کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے دو دن کی مہلت،ناصر شیرازی اغواء کیس کی آئندہ سماعت کیلئے بدھ 8نومبر کی تاریخ دے دی، تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کی غیر قانونی گرفتاری (اغواء) کے خلاف مغوی کے بھائی کی مدعت میں دائر درخواست کی پہلی سماعت معزز جج لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار نعیم احمد کے چھٹی پر چلے جانے کے باعث کئی گھنٹے تاخیر کے بعد فاضل جج جسٹس محمد امین کی عدالت میں شروع ہوئی ، معزز جج نے سماعت کے آغاز میں کہا کہ ہمیں کسی بھی صورت بندہ عدالت میں حاضر چاہئے،جس پر عدالت میں موجود ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے عدالت سے ایک ہفتے کی مہلت مانگی ، جسٹس محمد امین نے کہا کہ ایک ہفتہ تو بہت ہے آپ کو جمعرات تک کا وقت دیا جاتا ہے، استغاثہ کے وکیل نے عدالت میں اعتراض پیش کیا ہے جمعرات کو چھٹی ہے اور عدالت برخاست رہے گی لہذٰاپولیس کو بدھ تک کی مہلت دی جائے، جس پر فاضل جج نے پولیس حکام کو حکم جاری کیا کے مغوی ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کو آئندہ دو روزبعدیعنی بروز بدھ 8نومبرکو لازمی عدالت میں پیش کیا جائے چاہے کائونٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سے لیکر آئیں یا کہیں اور سے ۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی کو چند روز قبل واپڈا ٹاون لاہور سے ان کے اہل خانہ کے ہمراہ سادہ لباس سکیورٹی اہلکاروں نے بغیر وارنٹ اغواء کیا تھا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا ،ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کہ اغواء کہ خلاف انکے بھائی نے شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کہ خلاف اغواء کی درخواست بھی مقامی تھانے میں جمع کرائی تھی لیکن اس پہ تاحال عملدرآمد نہ ہوسکا جسکے بعد انکے اہل خانہ کی طرف سے جمعرات کو ہائی کورٹ میں اغواء کہ خلاف پٹیشن جمع کرائی تھی ۔ پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے معزز جج لاہور ھائی کورٹ جسٹس سردار نعیم احمد نے CCPO لاہور پولیس کو حکم دیا کہ ہر صورت میں سید ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کو پیر تک رانا ثناء اللہ یا کسی بھی جگہ سے بازیاب کراکے عدالت کہ روبروپیش کیا جائے ۔