وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مغوی رہنما سید ناصرشیرازی کی جبری گمشدگی پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ آف پاکستان میں بھی آواز احتجاج بلند ، پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما سینیٹر کامل علی آغا کی جانب سے ناصرشیرازی کے تین ہفتے قبل ہونے والے اغواپر شدید تشویش کا اظہار کیا، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا وزارت داخلہ کو صوبائی حکومت سے تفصیلات لیکر جمعہ کو سینٹ میں جواب داخل کرانے کی ہدایت۔
تفصیلات کے مطابق 22نومبر بروز بدھ سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ق کے سینیئررہنما سینیٹر کامل علی آغا نے پوائنٹ آف آرڈرپر گفتگوکرتے ہوئےکہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرشیرازی کوواپڈا ٹاون لاہور سے غائب ہوئے تین ہفتے ہو گئے ہیں اور اب تک انکی بازیابی ممکن نہیں ہو سکی ہے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ناصر شیرازی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ پر رانا ثناء اللہ کی جانب سے دئیے گئے بیان پر لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن فائل کی تھی خدشہ ہے کہ انہیں اس کے باعث اغواء کیا گیا۔ کامل علی آغا نے چیئرمین سینیٹ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس مسئلہ کو دیکھیں اور وفاقی وزیر داخلہ کو سینیٹ میں طلب کریں تاکہ وہ ایوان کو بتائیں کہ ناصر شیرازی کس حال میں ہیں اور کہاں ہیں ۔
چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس معاملے پر وزارت داخلہ کو فوری نوٹس جاری کیا جائے اور ان سے کہاجائے کہ صوبائی حکومت سے تفصیلات لیکر بروز جمعہ 24نومبر کو سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہوں، واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصرشیرازی کےپنجاب حکومت کی ایماءپر اغواء کو تین ہفتے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ تاحال ان کے حوالے سےحکومتی اور عسکری ادارے کوئی بھی اطلاع دینے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں، ناصرشیرازی کی بازیابی کیلئے پٹیشن لاہور ہائی کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو ناصرشیرازی کے اغواء کے خلاف سینیٹ اور قومی اسمبلی میں صدائے احتجاج بلند کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی،اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی اور گلگت بلتستان اسمبلی بھی ناصرشیرازی کی جبری گمشدگی کے خلاف ہم خیال سیاسی جماعتوں کے ارکین نے صدائے احتجاج بلند کیا تھا۔