وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش حملے کے نتیجے میں پچانوے سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ان واقعات کے پیچھے پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمنوں کا ہاتھ ہے۔ امریکہ، اسرائیل اور بھارت خطے کے مسلم ممالک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے اپنی سازشوں میں مصروف ہیں۔ پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک کو دہشت گردی کے خطرات کا سامنا ہے۔ قومی و ملکی سلامتی جیسے حساس امور میں ہمیں مشترکہ جدوجہد کرنا ہوں گی۔ دشمنوں کی سازشوں کا شکار ہو کر ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے ان عناصر کا تعاقب کرنا زیادہ ضروری ہے، جو دوستی کا لبادہ اوڑھ کر ہمارے دشمن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش عراق و شام سے فرار ہونے کے بعد افغانستان میں پناہ گاہیں ڈھونڈ رہی ہے۔ اسے افغانستان میں قدم جمانے کا موقع دینے کا مقصد اس خطے پر عالمی قوتوں کو لشکر کشی کے لئے جواز فراہم کرنا ہے۔ افغانستان اور پاکستان کو مل کر ایسے عناصر کے خلاف مربوط و منظم پالیسی طے کرنا ہوگی۔ دونوں ممالک کی سالمیت و بقاء باہمی اتحاد میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے مسلم ممالک کا اتحاد ان عالمی قوتوں کی شکست تصور ہوگی، جو ہمیں دست و گریباں دیکھنے کی خواہاں ہیں۔ پاکستان کو گذشتہ تین دہائیوں سے بدترین دہشت گردی کا سامنا رہا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں۔ افغانستان میں دہشت گردی کی حالیہ کارروائی بھی انہیں قوتوں کی کارستانی ہے۔ انہوں نے شہداء کی بلندی درجات اور ان کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔