وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ عباس ٹاؤن کی برسی کے موقعہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکفریت نے اس ملک کو بے شمارایسے زخم دیے ہیں جو کبھی مندمل نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے
دوران دہشت گردی کے رونما ہونے والے واقعات نے ستر ہزارافراد کو موت کے گھاٹ اتار کر لاکھوں خاندانوں کو متاثر کیا۔پرامن پاکستان میں بدامنی پھیلانے والوں نے عالمی سطح پر ارض پاک کی ساکھ اور تشخص کو غیر معمولی نقصان پہنچایا۔پاکستان کی معیشت و استحکام ان دہشت گردوں کا ہدف رہے تاکہ قتل و غارت،عدم
اعتماد اور بے یقنیی کی فضا بیرونی سرمایہ کاروں کی راہ میں رکاوٹ بنی رہی۔
انہوں نے کہا دہشت گردی کی اس جنگ کا سب سے زیادہ نقصان ملت تشیع کو اٹھانا پڑا۔ہم نے وطن عزیز کے حصول کے لیے قربانیاں دیں ہم نے قائد و اقبال کے خوابوں کے مطابق اس کی تکمیل و تشکیل کا بھی بیڑا اٹھا رکھا ہے۔پاکستان کو دہشت گردوں،تکفیری گروہوں اور کرپٹ سیاست دانوں سے پاک کرنے کے لیے ہم اپنی آئینی
جدوجہد ہمیشہ جاری رکھیں گے۔ دہشت گردی کے واقعات ہوں یا حکومت کے انتقامی ہتھکنڈے کسی بھی حربے کو ہم نے اپنی راہ کی دیوار نہ بننے دیا ہے اور نہ بننے دیں گے۔
انہوں نے کہا عباس ٹاؤن میں دہشت گردوں نے جو قیامت برپا کی اس کے زخم ابھی بھی تازہ ہیں۔اس سانحہ کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں بلاشبہ اللہ تعالی کے ہاں شہدا کے لیے بڑا انعام اور مقام ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کی کوششوں سے بہترین نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں
کمی آئی ہے تا ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انجام سے دوچار کرنے میں حکومت کی سیاسی ضرورتوں نے انہیں مصلحت کا شکار بنارکھا ہے۔ذاتی و سیاسی مفادات کو ملک و قوم کی سلامتی سے مقدم رکھنا آئین پاکستان اور اُس حلف کی نفی ہے جو کسی بھی آئینی عہدے کا قلمدان سنبھالتے ہوئے دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر حکومت ملک دشمن عناصر کے سہولت کاروں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کرے تو دہشت گردی کے خلاف مطلوبہ نتائج کے حصول میں تمام دشواریاں ختم ہو جائیں گی۔انہوں نے سانحہ عباس ٹاؤن اور ملک کے دیگر شہداء کی بلندی درجات کے لیے دعا بھی کی اس موقع مولانا مرزایوسف حسین، مولانا
احمد اقبال ،علامہ مختار امامی ،مولانا دوست علی سعیدی ، مولانا صادق جعفری ،مولانا نشان حیدر ،علامہ مبشر حسن ،عالم کربلائی ،شفقت لانگا،علی حسین نقوی و دیگر معززین نے شرکت کی ۔