وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستانی کرنسی کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر پر تشویش کااظہار کیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ایک گھنٹے میں کرنسی کی قدر میں کم و بیش پانچ روپے کی گراوٹ قوم کے لیے ایک بدترین دھچکا ہے۔ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے مہنگائی میں شدت پیدا ہو گی جس سے متوسط طبقہ مزیدمشکلات کا شکار ہو گا۔ پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا باعث بنے گا جس سے پوری قوم براہ راست متاثر ہو گی۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں نے اس ملک کو معاشی اعتبار سے تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ ملک کی مضبوط معیشت کے تمام تر دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔پاکستانی روپے کی گرتی ہوئی قد اوررملک میں ناقابل برداشت مہنگائی کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں جنہیں کرپشن کے باعث عدالتیں نا اہل قرار دے رہی ہیں۔پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کے خواب دکھانے والوں نے اس قوم کو سوائے دھوکے کے اور کچھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل پڑوسی ملک بھارت میں ڈالر کی قیمت66 روپے تھی جو اب کم ہو کر 65 روپے ہو گئی ہے جبکہ پاکستان میں نا اہل اور بددیانت حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث یہ قیمت 115 روپے تک جا پہنچی ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ غریب طبقے کی خدمت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستانی عوام کے ساتھ اس سے بھیانک اور سنگین مذاق اور کیا ہو سکتاہے۔وطن عزیز کے یہ نام نہاد خادم اس ملک کو اقتصادی طور پر تباہ حال کر کے ملک دشمن قوتوں کے ایجنڈے کی تکمیل میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ چند شہروں میں میگا پروجیکٹس کے نام پر منصوبوں کا اجرا عوام کوبے وقوف بنانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔ پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے حکمرانوں کے پاس کوئی لائحہ عمل سرے سے موجود نہیں۔ محض اعداد و شمار کے ہیر پھیر سے عوام کو خوش کرنے والے حکمرانوں کی اصلیت پاکستانی کرنسی کی گراوٹ کے بعد کھل کر سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا ملکی ترقی و استحکام کے لیے ضروری ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں نون لیگ کو پاکستان کے باشعور عوام مکمل طور پر مسترد کر یں۔