وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین ملک میں بسنے والے ہر فرد کے یکساں حقوق پر یقین رکھتی ہے۔قانون کی عمل داری نہ ہونے کانتیجہ عوامی استحصال کی شکل میں سامنے آتا ہے ،ہر شعبے میں قانون شکن عناصر متوسط طبقے اور عام شہریوں کے لیے مشکلات اور اذیت کا باعث بنے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سینٹرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کیا ان کا کہنا تھا کہ ملک کے موجودہ معاشی،سیاسی و سماجی بحرانوں کے ذمہ دار سیاسی فرعون،معاشی قارون ہیں۔یہ استحصالی طبقہ ہے جو غریب کو سر نہیں اٹھانے دیتا۔ ایم ڈبلیو ایم ملک میں بسنے والے ہر فرد کے یکساں حقوق پر یقین رکھتی ہے۔قانون کی عمل داری نہ ہونے کانتیجہ عوامی استحصال کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ملک میں قانون کے نفاذ کی بجائے قانونی شکنی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ہر شعبے میں قانون شکن عناصر متوسط طبقے اور عام شہریوں کے لیے مشکلات اور اذیت کا باعث بنے ہوئے ہیں۔جو قوتیں ارض پاک کو مسلکوں کا ملک بنانے کی متمنی ہیں انہیں اپنے ناپاک عزائم میں شکست اٹھانا پڑے گی۔ہم تعصب،تقسیم اور تفریق کی دیواروں کو گرانے کے لیے پورے عزم کے ساتھ میدان میں موجود رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنائے بغیر ملک و قوم کی ترقی ممکن نہیں۔اقربا پروری اور نا اہل افراد کی کلیدی عہدوں پر تعیناتی نے ریاستی اداروں کی کارکردگی کو شدید متاثر کیا ہے۔عام انتخابات میں باصلاحیت نوجوان قیادت کو ملک کی بھاگ دور سنبھالے کا موقعہ دیا جانا چاہیے۔سیاست میں خاندانی اجارہ داری کا خاتمہ ہونا چاہیے۔کیا پاکستان کی مائیں ایسا کوئی بچہ پیدا نہیں کر سکتیں جو وطن عزیز کی سیاسی سطح پر قیادت کرے۔ملک کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکہ کے دباؤ کا عوامی امنگوں اور قومی وقار کے مطابق جواب دے سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پرعالمی پریشر بہت زیادہ ہے۔ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خطے کی ضرورت کے مطابق پائیدارپالسیاں طے کرنا ہوں گی جو نتیجہ خیز ثابت ہوں۔ پاکستان،چین،روس، ترکی، ایران اورعراق پر مشتمل ایسا اتحاد تشکیل دیا جائے جو خطے کی سلامتی کے معاملات کا نگران ہو۔ یہ اقدامات پاکستان کو نا صرف مستحکم کرنے بلکہ خود انحصاری میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کی مشکلات کے ازالے کے لیے سرائیکی صوبے کا قیام انتہائی ضروری ہے۔ملک میں نظام حکومت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جدوجہد اور انتخابات کے علاوہ اور کوئی راستہ عوام یا ملک کے مفاد میں نہیں۔ہم ریاست میں آئینی اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے۔مختلف سیاسی جماعتیں الیکشن میں اتحاد کے لیے ہم سے رابطے میں ہیں تاہم اس حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا۔