وحدت نیوز (کوئٹہ) ہمیں آپ کی عزت و وقار کی بھوک ہے ، وطن میں محبتیں لانے کی پیاس ہے ،فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ یہ ذمہ داری ہمارے کاندھوں پر ڈالنی ہے یا نہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعبا س جعفری نے علمدارروڈ نزد ہزارہ عید گاہ پر ایم ڈبلیوایم کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی آغاسید محمد رضا کے انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ سن 2013میں پانچ دن کی یکجہتی نے اس ظالم وزیراعلی کہ جو آپ کے شہیدوں کا تمسخر اڑاتا تھا ،جب اس سے کہا گیا کہ آپ کے علاقے میں لوگ رو رہے ہیں تو اس نے کہا میں ٹشو پیپرز کا ایک ٹرک بھیج دونگا ۔۔اس قسم کے ظالم اور نااہل وزیر اعلی کو ہم نے نکال کر باہر پھینک دیا اس وقت بہت سے لوگوں نے کوششیں کیں ۔۔وزراعظم آیا اور اس نے کہا کہ میں آپ سے گوادر ہاوس میں ملنا چاہتا ہوں میں نے کہا نہیں ،تمہیں یہاں شہیدوں کے پسماندگان کے پاس خود چل کر آنا ہوگا وہ جانتے ہیں کہ ہم غیر ت مند اورباشعور ہیں ،ہم کٹ سکتے ہیں لیکن بک نہیں سکتے ،ہمارے سر کٹ سکتے ہیں جھک نہیں سکتے ،ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ،بکنے والے نہیں ہیں ،ہم مرد میدان ہیں مردمیدان ۔۔لہذا آپ کی یکجہتی آپ کی استقامت ،آپ کی مقاومت نے پورے پاکستان کے لوگوں کو آپ کے ساتھ لاکر کھڑا کردیا ۔
آپ دیکھ لیں اس کے بعد آہستہ آہستہ پورے ملک میں حالات بدلنے لگے پاراچنار محاصرے میں تھا ۔۔۔کبھی آپ نے سنا تھا کہ وزیراعظم تو دور کی بات خود آرمی چیف پاراچنار آئے گا آپ کے پاس اور آپ کے ساتھ مذاکرات کرے گا اور پھر آپ کے مطالبات کو قبول کرے گا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ اصل میں یہ وہ تحریک ہے جو یہاں سے چلی تھی اور پاراچنار تک جاپہنچی ۔۔یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے ۔۔آج ملکی حالات میں بہتری آئی ہے ۔۔۔جب کچھ عرصہ پہلے یہاں کوئٹہ کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو سیکوریٹی ذمہ داروں سے ہم نے رابطہ کیا انہوں نے جواب دیا کہ اس خطے میں داعش کو لایا جارہا ہے حالات کو خراب کرنے کے لئے اور ہم اس مسئلے کی جانب متوجہ ہیں ۔اور جب آپ نے پھر دھرنا دیا تھا آغارضا وزیراعلی ہاوس کے باہر تھے اس وقت بھی پھر رابطے کئے گئے اور اقدام ہوا ۔۔۔اگر کوئی یہ کہے کہ یہ اس کی یا ناصر کی کوششیں ہیں تو واللہ بخدا درست نہیں یہ شہیدوں کے خون کی تاثیر ہے اور آپ کی استقامت کا نتیجہ ہے ، تاریخ اس طرح کے نشیب و فراز سے گذرتی آئی ہے بعض اوقات لمحوں کی غلطیوں کے سبب صدیوں کی مصیبتیں دیکھنا پڑتی ہیں ۔۔پچیس جولائی کو آپ کا فیصلہ بہت اہمیت کا حامل ہے اگر آپ چاہتے ہیں کہ آغار رضا نے جو منصوبے شروع کئے ہیں ،یہاں یونیورسٹی پائے تکمیل کو پہنچے ،کالج بنے سکول بنے ،شہدا کی بیواوں کے گھر بنیں اور مزید کام ہوں تو پھر آپ کو انہیں ووٹ دینا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ملک میں شیعہ سنی کو اکھٹا کیا ہے ،ہم نے اہلسنت بھائیوں کے ساتھ مل کر تکفیریت کے آگے بندباندھا ۔۔مجلس وحدت مسلمین پورے پاکستان میں شیعہ اور سنی کو تسبیح کے دانوں کی طرح لڑی میں پرو دیتی ہے اس وقت یہ جماعت ہے جو شیعہ سنی کو اکھٹا کرکے ظلم کا مقابلہ کرسکتی ہے ۔قوم پرستی کی وجہ سے آج تک کبھی کوئی منزل تک نہیں پہنچا ،قوم تو پہلے بھی تھی لیکن جب تک مجلس وحدت مسلمین پاکستان آپ کے شہیدوں کے لہو کے ساتھ کھڑی نہیں ہوئی ہماری آواز علمدار روڑ سے باہر نہیں جاتی تھی ۔آپ کے لئے لوگ یورپ اور امریکہ تک سڑکوں پر نکلے تو یہ قوم پرستی کی وجہ سے نہیں نکلے تھے ،ہم آپ کے ہمدرد ہیں ،آپ کے ساتھی ہیں غلطی کرسکتے ہیں لیکن خیانت نہیں کرسکتے ،ہم سے غلطیاں ہوسکتیں ہیں لیکن کبھی خیانت نہیں ہوگی ۔کبھی دھوکہ نہیں ہوگا ان شااللہ ۔ ہم مکلف ہیں ہمارے اوپر ذمہ داری ہے اگر آپ یہ ذمہ داری ہمارے کاندھوں پر رکھے گے تو ہم نبھاینگے اگر نہیں رکھے گے تو پھر بھی دو رکعت نماز شکرانہ پڑھے گے کہ مصلحت یہی تھی کہ یہ ذمہ داری ہمیں نہیں ملی۔ ہم پاورکےرسیا نہیں ہیں ،تشنہ نہیں ہیں ،اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں واللہ نہیں ہیں ، ہم خدمت کے بھوکے ہیں ،ہمیں آپ کی نوکری کی پیاس ہے ،ہمیں وطن میں محبت لانے کی پیاس اور بھوک ہے ،نفرتیں مٹانے کی بھوک ہے آپ کی عزت و وقار کو بلند کرنے کی ہمیں بھوک ہے ،ہم شریف اور لقمہ حرام سے بچنے والے ہیں ،لقمہ حلال کھانے والے ہیں پچیس جولائی کو اگر آپ ووٹ دینگے تو ہم آپ کے امین بنے گے اور ان شااللہ سچے امین بنے گے باوفا امین بنے گے ،گھر گھر جانا ہے ،ہم نے اپنے آپ کو خد مت کے لئے پیش کیا ہے کسی سے ناراض نہیں ہونا ہے ہردروازے پر دستک دینی ہے ۔ان شااللہ ہزارہ ٹاون میں بھی لوگ ساتھ دینگے اور دنیا والوں کو پتہ چل جائے گا کہ غریب اور مسکین بھی پارلیمنٹ میں جاسکتا ہے اور اپنے جیسے غریبوں کی نمایندگی کرسکتا ہے ۔