وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیو ایم کا سانحہ ہزارگنجی ،اوماڑہ اور ڈی آئی خان ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے وفاقی دارلحکومت سمیت چاروں صوبوں گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام اہم شہروں میں ستر سے زیادہ مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں کا مقصد دہشتگردی سے متاثر ہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور دہشتگردی کے ناسور کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا تھا سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر جمعہ کے روز ملک بھر میں ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر ے کئے گئے۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پاراچنار،سکردو، گلگت،گمبہ، فیصل آباد، ملتان،حیدرآباد، ٹھٹھہ،ٹنڈوالیہار،ڈی جی خان، ڈی آئی خان، خانیوال، رحیم یارخان، لیہ ،جیکب آباد، خیرپور، لاڑکانہ،کنب، سانگھڑ، مٹیاری،کندھ کوٹ،فیض گنج،تلہار،نصیر، ، شکارپور، نوشہروفیروز،دولت پور، تھرپارکر اور دیگر اضلاع میں احتجاجی مظاہروں میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی مظاہرین نے ملک میں جاری دہشت گردوں کی کاروئیوں کے خلاف نعرے بازی کی احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کرتے ہوئے مقریرین نے حالیہ دہشتگردی واقعات کی شدیدمذمت کی اور بڑھتی ہوئی دہشتگردی کی لہر پر تشویش کا اظہار کیا احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ اکبر کاظمی اور علامہ علی شیر انصاری نے کہا کہ بلوچستان کی ناامنی کے پیچھے ہندوستان ہے جس کو امریکہ اور اسرئیل کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔ سانحہ ہزار گنجی کے فوری بعد ہی کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں کی بزدانہ کاروائی میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت نے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے سانحہ ہزار گنجی کے مجرمان بھی وہی ہیں جنہوں نے کوسٹل ہائی وے پر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو قتل کیا ہے ان کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ بلوچستان کی ناامنی کے پیچھے ہندوستان ہے جس کو امریکہ اور اسرئیل کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔ سانحہ ہزار گنجی کے فوری بعد ہی کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں کی بزدانہ کاروائی میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت نے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے سانحہ ہزار گنجی کے مجرمان بھی وہی ہیں جنہوں نے کوسٹل ہائی وے پر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو قتل کیا ہے ان کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے چادر اور چار دیواری کو پامال کیا جارہاہے جو ہر گز قابل قبول نہیں اگر حکومت نے ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افرادکو رہا نہ کیا تو بہت جلد ملگ گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے ۔
کراچی ضلع وسطی کے زیر اہتمام جامع مسجد نور ایمان ناظم آبادکے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما ایم ڈبلیوایم علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ شہر قائد ملت جعفریہ کیلئے نو گو ایریا بنایا جارہاہے، کراچی سی ٹی ڈی میں معتصب افراد نے کراچی کے امن کو داو پر لگا دیا ہے بے گنا ہ افراد کو کارکردگی کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے۔اس ظالمانہ اقدامات کو جلد روکنا ہوگا ۔جبری گمشدگی و ٹارگٹ کلنگ کے خلاف حکومت وقت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ہم شہدا اور لاپتہ افرادکے خاندانوں کو کیا جواب دیں حکومت کی دلچسپی دہشگردوں کو قومی دھارے میں ایڈجسٹ کرنے پر ہے جبکہ شہداء کے ورثا اور مسنگ پرسن کے اہل خانہ انصاف کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ازسر نو غور کریں۔ بیانیہ پاکستان کی آڑ میں قاتلوں کو معافی دینے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔صدر و وزیر اعظم پاکستان ،چیف جسٹس ،آرمی چیف ملت جعفریہ کے خلاف کریک ڈاون کا فوری نوٹس لیں۔احتجاجی مظاہروں سے علامہ مرزا یوسف حسین ،علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسن ،علامہ صادق جعفری،علامہ علی انور جعفری سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ نسل کشی کیخلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ مظاہرے کی قیادت سابق سیکرٹری پنجاب علامہ مبارک موسوی نے کی جبکہ مردو خواتین نے بھی بچوںکے ساتھ مظاہرے میں بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین نے شیعہ نسل کشی کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔علامہ مبارک موسوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں، کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں منظم انداز میں ہماری نسل کشی جاری ہے لیکن حکمران طفل تسلیاں دےکر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ انٹرنیشنل گیم کا حصہ ہے تاکہ ہم مظلومین جہان کی حمایت سے دور رہے لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم ظالم قوتوں کا تعاقب کرتے رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ شیعہ نسل کشی کا سلسلہ کبھی نہیں رکا، لیکن ہم بھی مظلوم کے حق میں آواز اٹھاتے رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ہمیشہ ظالم کا ہاتھ روکا اور مظلوم کا ساتھ دیا ہے، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں مظلوموں کی آواز اٹھانے سے نہیں روک سکتی۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع جیکب آباد اور آئی ایس او کے زیر اہتمام بلوچستان میں دھشت گردی کے مسلسل سانحات کوسٹل ہائی وے پر بسوں سے اتار کر دھشت گردی کا المناک سانحہ ؛ کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ نسل کشی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ کلنگ کے خلاف احتجاج۔ علامہ مقصود علی ڈومکی، آغا سیف علی ڈومکی ،برادر اللہ بخش میرالی کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ دھشت گردی میں معصوم انسانوں کا قتل عام ریاستی اداروں اور حکومت کی ناکامی ہے، دھشت گرد تنظیموں کے رہنما کو جب پولیس اور ادارے پروٹوکول دیں گے تو دھشت گردی کیسے ختم ہوگی؟رمضان مینگل اور لدھیانوی براہ راست دھشت گردی میں ملوث ہیں امام کعبہ کس حیثیت سے کالعدم دھشت گرد جماعت سے ملنے آتے ہیں _مظاہرے سے آئی ایس او کے ڈویژنل صدر سید ثاقب علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گم شدہ افراد کس قانون کے تحت اٹھائے گئے ہیں انہیں بازیاب کیا جائے۔