وحدت نیوز(اسلام آباد)ایم ڈبلیو ایم کا سانحہ ہزارگنجی ،اوماڑہ اور ڈی آئی خان ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے وفاقی دارلحکومت سمیت چاروں صوبوں گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام اہم شہروں میں ستر سے زیادہ مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں کا مقصد دہشتگردی سے متاثر ہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور دہشتگردی کے ناسور کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا تھا گزشتہ روز سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر جمعہ کے روز ملک بھر میں ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہر ے کئے گئے۔
اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مظاہر ے میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی مظاہرین نے ملک میں جاری دہشت گردوں کی کاروئیوں کے خلاف نعرے بازی کی احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کرتے ہوئے مقریرین نے حالیہ دہشتگردی واقعات کی شدیدمذمت کی اور بڑھتی ہوئی دہشتگردی کی لہر پر تشویش کا اظہار کیا احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ اکبر کاظمی نے کہا کہ بلوچستان کی ناامنی کے پیچھے ہندوستان ہے جس کو امریکہ اور اسرئیل کی مکمل آشیر باد حاصل ہے۔ سانحہ ہزار گنجی کے فوری بعد ہی کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں کی بزدانہ کاروائی میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت نے سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے سانحہ ہزار گنجی کے مجرمان بھی وہی ہیں جنہوں نے کوسٹل ہائی وے پر سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو قتل کیا ہے ان کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ علی سیر انصاری نے کہا کے کراچی سی ٹی ڈی میں معتصب افراد نے کراچی کے امن کو داو پر لگا دیا ہے بے گنا ہ افراد کو کارکردگی کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے۔اس ظالمانہ اقدامات کو جلد روکنا ہوگا ،ڈی آئی خان کے حوالے سے اب تک حکومت وقت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ہمارے صبر کے پیمانے لبریز ہو رہے ہیں۔ ہم شہدا کے خاندانوں کو کیا جواب دیں حکومت کی دلچسپی دہشگردوں کو قومی دھارے میں ایڈجسٹ کرنے پر ہے جبکہ شہیدا کے ورثا انصاف کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ حکومت اور مقتدر حلقے نیشنل ایکشن پلان پر ازسر نو غور کریں۔ بیانیہ پاکستان کی آڑ میں قاتلوں کو معافی دینے کا سلسلہ بند کیا جائے۔