وحدت نیوز(اسلام آباد) مقبوضہ فلسطین پر امریکی موقف کے پیش نظر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر اعتمادکرنا مشکل ہے ۔امریکہ کے فیصلوں نے ہمیشہ پاکستان کو مشکل سے دوچار کیا ہے وزیر اعظم عمران خان نےدورہ امریکہ میں پاکستان کے بیانے کو بہتر انداز میں پیش کیا،ہمیں ملکی مفادات کو مد نظر رکھ کر دنیا سے بات کرنا ہے سابقہ حکمرانوں کی جی حضوری نے ملکی وقار کو نقصان پہنچایا ہے۔امریکہ سے برابری کی سطح پر بات کرنا ہے ملکی مفاد میں ہے، ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ امریکہ پر میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے دورہ امریکہ کے بیانات کے بعد دنیا کو سمجھ لینا چاہئے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور کسی قسم کی بے چینی اور جنگ نہیں چاہتا۔ ہم گزشتہ ادوار کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ستر ہزار جانوں اربوں ڈالرز کے نقصان کی شکل میں بھگت چکے ہیں،امریکہ کی جنگی جنونیت کے مقابل خطے میں امن کی خواہش اور ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کی بنیاد پر پاکستان کی خارجہ پالیسی ملکی امن استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔
انہوںنے مزیدکہاکہ امریکہ رو بہ زوال ہے دنیا میں پاکستان کے وقار اور وطن عزیز کی ترقی کے لئے پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کی آزادانہ روش کو مظبوط بنانا ہو گا ۔ امریکی صدر کےمسئلہ پر کشمیر ثالثی پیشکش نے ہندوستان کا کشمیر پر موقف کی تردید کر دی ہے جنوبی ایشیا میں پائدار امن کے لئے کشمیر حل طلب مسئلہ ہے ۔ مظلوم کشمیری عوام کا لہو ضرور رنگ لائے گا اور انشاءاللہ انہیں بھارتی ظالم وجابر قابض افواج سے ضرور آزادی مل کر رہے گی ۔