وحدت نیوز(اسلا م آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بجٹ 2022-23 کو عوام دشمن قرار دے دیا ہے ۔ اپنےمذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔حکومت کی طرح بجٹ بھی امپورٹڈ ہے۔آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کی بجائے اس کے چنگل میں خود کو مزید پھنسا لیا گیا۔وفاقی بجٹ میں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن واضح ہے۔بجٹ عوام کے لیے تباہ کن ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ ہے۔ غریب کی زندگی اذیت ناک ہو گی، پینشرز کے لیے پانچ فیصد اضافے کا اعلان کر کے ان بزرگ طبقے کی عزت نفس کو مجروح کیا گیا،عوام مزید ٹیکسوں کے بوجھ کے متحمل نہیں،وفاقی بجٹ متوسط طبقے کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔حکومت کے پاس مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کوئی حکمت عملی نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زرعی اصلاحات لائی جاتیں تو ملک میں ہر سال گندم امپورٹ نہ کرنی پڑتی،عام آدمی کے لیے یہ بجٹ کسی بھی اعتبار سے حوصلہ افزاء نہیں، بدترین مہنگائی کے تناسب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہے۔وزیر اعظم اور وزراء کے شاہانہ اخراجات میں کمی اور مراعات کا مکمل خاتمہ کر کے ملکی معیشت کو سہارا دیا جا سکتا تھا۔