وحدت نیوز(اسلام آباد)سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی ملاقات آئین کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے اور پی ڈی ایم کی جانب سے کیے جانے والے غیر آئینی اقدامات کا راستہ روکنے کیلئے تبادلہ خیال اور پریس کانفرنس سے خطاب۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آئین کی بالادستی کسی پارٹی کا مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کا مسئلہ ہے، جو لوگ آئین کو بلڈوز کر رہے ہیں, وہ ملکی سالمیت کے ساتھ کھلواڑ کرنے میں لگے ہیں، لہذا تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کو آئینی دفاع اور تحفظ کے لیے نکلنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صاف سی بات تھی کہ نوے دن میں الیکشن آئینی تقاضا ہے، لیکن اسے الجھا دیا گیا، پاکستانی عوام آئین شکنی کبھی نہیں ہونے دیں گے، جو لوگ ووٹ کو عزت دو کی بات کرتے تھے آج وہ عوامی عدالت میں جانے سے کیوں ڈر رہے ہیں، اس لیے کہ آپ عوامی حمایت کھو چکے ہیں، امپورٹڈ حکومت اپنی عوامی ساکھ گنوا چکی ہے، کیونکہ آپ کو لایا گیا ہے ملک پر مسلط کیا گیا ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ جو بھی بینچ بنے گا انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، عوام آٹے کی لائنوں میں اپنی زندگیاں گنوا رہے ہیں کبھی بھی ان کو آئین شکنی نہیں کرنے دیں گے۔عوام کے لیے جب سب راستے بند کر دیئے جائیں گے تو پھر انقلاب کی طرف ملک جائے گا جسے پھر کوئی کنٹرول نہیں کر سکے گا۔
وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں آئینی بحران خدانخواستہ کھڑا ہو جائے تو اس کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حکم پر ہم نے عوامی رابطے اور مشاورت کا آغاز کیا ہے جس کا آغاز ہم اپنی اتحادی جماعت سے کر رہے ہیں اس سلسلے میں آج علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کے لیے آیا ہوں، آئین میں واضح ہے کہ جب اسمبلی تحلیل ہو جائے تو نوے روز میں الیکشن کروائے جائیں، انکی لیت و لعل سے کام نہیں چلے گا، وسائل کا نہ ہونا بھی فقط بہانا ہے، ان کے پاس لیپ ٹاپ اور دیگر کاموں کے لیے پیسہ ہے لیکن الیکشنز کے لیے نہیں ہے۔