وحدت نیوز(اسلام آباد) چیرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کی جامعہ الولایہ میں ملاقات اور ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال، جس میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی کاوشوں اور اس میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں پر بھی بات ہوئی، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے کہا کہ ملک میں موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال کی بہتری اور استحکام کی خاطر تمام کوششوں اور کردار کو ہم سراہتے ہیں اور ہر اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جس سے ملک میں آئین وقانون کی بالادستی اور عملداری کو یقینی بنایا جائے۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر ہونے والے خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملکی امن کے خلاف سازش قرار دیا جس میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان میں مذہبی حوالے سے کوئی ایسا بل یا قانون منظور نہیں ہونا چاہیے جس پر تمام مذہبی جماعتوں کے سربراہان یا مکاتب فکر کے جید علماء کرام کا اتفاق نہ ہو۔
بات چیت میں ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کو مضبوط بنانے اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ کے اس پلیٹ فارم سے مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔ سانحہ پارہ چنار کی آڑ میں تکفیری سوچ کو پھیلائے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے جسے باہمی وحدت کے ذریعے ناکام بنایا جائے گا۔ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی اور عزاداری ونگ کے مرکزی انچارج ملک اقرار حسین علوی بھی موجود تھے۔