وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سمندری طوفان سے شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، بپر جوئے سے تباہی کے پیش نظر صوبائی و وفاقی حکومتوں کو زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے میں دیر نہیں لگانی چاہیے، دیگر ایمرجنسی ریسکیو ادارے اور ٹیمیں بروقت حفاظتی انتظامات کریں، قدرتی آفت سے بچاؤ میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے، شدید خطرات سے دوچار شہر کیٹی بندر کے لوگوں کا انخلاء قبل از وقت ہوگا تو نقصان کم سے کم ہو گا، ساحلی شہر اور علاقے کراچی، ٹھٹھہ، بدین اور سجاول کے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، حکومتی مشینری کو تمام تر ممکنہ وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے گوادر، اوماڑہ، پسنی اور جیوانی بندرگاہ کے لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے انہیں بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ساحلی پٹی اور قریبی اضلاع جن میں تھر پارکر اور عمر کوٹ بھی شامل ہیں لوگوں میں حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی آگاہی مہم چلائی جائے، بجلی اور تیز ہوا کے نقصانات کی طرف بھی عوام کو متوجہ کرنا چاہیے، 1999ء کے سمندری طوفان نے بھی پاکستان کے کوسٹل ایریاز کو شدید نقصان پہنچایا تھا، جس میں تقریباً دو سو افراد کی جانیں چلی گئی تھیں اور درجنوں لاپتہ ہو گئے، اس طوفان کے نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑے پیمانے پر تیزی کے ساتھ علاقوں کو خالی کیا جائے، سندھ کے لوگ پہلے ہی سیلاب کی تباہی سے سخت نقصان اٹھا چکے ہیں، مزید نالائقیوں کے متحمل نہیں ہو سکتے۔