وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام عالم اسلام کے نامور رہنما، مظلومین غزہ کی توانا آواز ،اتحاد بین المسلمین کےعلمبردار اور ہمسایہ برادر ملک ایران کے صدرشہید آیت اللہ ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی دنیا کے رہنماؤں کے لیے نمونہ عمل تھے، وہ انتہائی زاہد اور سادہ و محنتی انسان تھے، وہ یتیمی، غریبی اور مشکل ترین زندگی کے باوجود محنت سے آگے آئے اور اپنی عوام کی خدمت کی، عوامی خدمت کی بدولت وہ ایرانی عوام کے ہردلعزیز رہنما تھے، جن پر کروڑوں لوگ غمزدہ تھے، مزدوروں اور غریبوں کا ہمنوا و دل جوئی کرنے والے پڑھے لکھے حکیم انسان تھے۔
شہید ابراھیم رئیسی نے نا صرف مقاومتی میدان میں اسلامی انقلاب کا دفاع کیا بلکہ سفارتی محاذ پر بھی ڈٹ کر استعماری سازشوں کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے خطے میں عالمی استکباری منصوبوں کے خلاف ایسی حکمت عملی کا مظاہرہ کیا جس نے ناصرف غزہ کے مظلوموں کو پہلے سے زیادہ طاقت ور کیا بلکہ اقوام عالم کے سامنے بھی اسرائیلی بربریت کے مقابل نہتے فلسطینیوں کے حقوق کا پرچار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چمن بارڈر پر بھی ہمارے پاکستانی توجہ کے طلبگار ہیں، ان کی بات سنی جائے بات کی جائے اس سے پہلے کہ لوگ اس ظلم کے نظام سے بغاوت کریں۔ملک اس وقت کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، ملک کی مقتدر قوتوں کو دانشمندی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور ملک کو کسی بھی قسم کے بحران کا شکار کیئے بغیر عوامی امنگوں کےمطابق فیصلے کرنے ہوں گے۔