وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی کے خلاف ملک کی شیعہ جماعتوں نے 10دسمبر کو وزیر اعلیٰ ہاؤس لاہور کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن،امامیہ آرگنائزیشن،مدارس جعفریہ اورمتعدد دیگر شیعوں جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کوتقریبا ایک ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ عدالتی احکامات کے باوجود انہیں تاحال بازیاب نہ کرایا جا رہا جوملت تشیع اور سنی شیعہ مذہبی حلقوں کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ایلیٹ فورس کی گاڑی کے ذریعے اغوا ہونے والے شخص کے بارے میں متعلقہ اداروں کی لاعلمی مضحکہ خیز ہے۔ پنجاب پولیس شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے عدلیہ کی آنکھوں میں دھو ل جھونکنے میں مصروف ہے جو ایک مقتدر ادارے کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔ملک کی مختلف بڑی سیاسی جماعتوں کے مرکزی قائدین کی طرف سے ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو ٹھرایا گیا ہے۔لاہور ہائی کورٹ میں مغوی کے بھائی کی جانب سے پٹیشن دائر کی گئی جس میں شہباز شریف ، رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔عدالت نے پہلی سماعت کے موقع پر پنجاب پولیس کے اعلی افسران کو اگلی پیشی پر ناصر شیرازی کو پیش کرنے کے احکامات صادر کر رکھے تھے۔ گزشتہ روز اس کیس کی پانچویں سماعت تھی او متعلقہ اداروں نے عدالت عالیہ کے سامنے مغوی کی بازیابی میں ایک بار پھر ناکامی کا اظہار کیا۔ پنجاب حکومت اپنے آمرانہ اقدامات اور انتقامی سیاست میں اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ عدالتی احکامات کو بھی کسی کھاتے میں نہیں لکھتی۔یہی وجہ ہے کہ عدالت کی طرف سے مسلسل بازیابی کے احکامات صادر ہونے کے باوجود پنجاب پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔متعلقہ اداروں کا غیر آئینی طرز عمل سیاسی و مذہبی حلقوں کے لیے اضطراب اور غصے میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔
یا د رہے کہ ناصر شیرازی کو یکم نومبر کو ایلیٹ فورس کی گاڑی میں واپڈا ٹاؤن لاہور سے اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گھر جا رہے تھے۔ انہوں پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف پیٹیشن دائر کر رکھی تھی اور ان پر عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا تھا۔جس کے بعد ناصر شیرازی کو اغوا کر لیا گیا۔ناصر شیرازی ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے سینئر رہنما ہیں اس جماعت نے ملک میں ہونے والے 2013 کے قومی انتخابات میں حصہ لیا ۔ گلگت بلتستان کے الیکشن کے دوران بھی اس جماعت نے بھرپور سیاسی کردار ادا کیا اور وہاں سے تین نشستیں حاصل کیں۔یہ جماعت پاکستان کے پانچ کروڑ اہل تشیع کی نمائندہ سیاسی جماعت ہے یہ جماعت پاکستان میں شیعہ سنی وحدت کے فروغ کے لیے مکمل فعالیت کے ساتھ میدان عمل میں موجودہ ہے۔ناصر شیرازی نے مختلف سیاسی و مذہبی ہم خیال جماعتوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔مسلم لیگ نون سے سیاسی و نظریاتی اختلاف کی بنیاد پر ملت تشیع کو بالعموم اور مجلس وحدت مسلمین کو بالخصوص مسلسل انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہےْ۔ ناصر شیرازی کی گمشدگی بھی بظاہر اسی انتقام کا حصہ ہے۔