وحدت نیوز(اسلام آباد) امریکہ کی اسلام دشمن پالیسیوں اور ڈونلد ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر حملے کی دھمکی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر جمعہ کے روز ملک بھر میں ’’یوم مردہ باد امریکہ‘‘منایا گیا۔ نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران امریکہ کی اسلام دشمنی اور پاکستان کے خلاف ٹرمپ کے جارحانہ خطاب پر کڑی تنقید کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد، راولپنڈی،لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور، آزاد کشمیر، ملتان، سکردو، گلگت، فیصل آباد اور پاراچنار سمیت ملک کے 50سے زائد چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کیئے گئے۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ مخالف نعرے درج تھے،ملک بھر میں مظاہرین نے امریکی پرچم اور ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے بھی نذر آتش کیئے، احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی رہنماؤں کے علاوہ دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔
مظاہرین سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ دوستی کے لبادے میں چھپا ہوا عالم اسلام کا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے۔ آستین کے اس سانپ سے جس قدر جلد ممکن ہو چھٹکارا حاصل کر لینا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی نے آج سے چالیس سال قبل واضح طور پر کہا تھا کہ امریکہ شیطان بزرگ اور مسلمانوں کا دشمن ہے۔ اس وقت اگر ہمارے حکمران ہوشمندی کا مظاہرہ کرتے تو آج عالمی سامراج کے ہاتھوں ہمیں اسی طرح کی سنگین دھمکیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ امریکہ نے پاکستان کو دہشت گردی کی اپنی جنگ میں گھسیٹ کر غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جو پاکستان میں داعش کی راہ ہموار کرنے کی امریکی اور بھارتی سازش کا حصہ ہے۔ امریکہ نے عالمی امن کی آڑ میں افغانستان، عراق اور شام سمیت متعدد مسلم ممالک میں کروڑوں بےگناہ انسانی جانوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا ہے۔ امریکی فوج جنگی جرائم کا برملا ارتکاب کرتی آئی ہے۔
رہنماوں کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں دہشتگردی کا بنیادی سبب امریکہ ہے جس نے داعش اور طالبان جیسی عالمی دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل کی ہے۔ عراق اور شام کے بعد امریکہ پاکستان میں ایسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے جن سے پاکستان میں داعش کی موجودگی کے تاثر کو تقویت ملے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ریاست ہے جو اپنا داخلی اور خارجی دفاع کرنا جانتی ہے۔ پاکستان میں امن کے قیام کے لیے ہم بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ پاکستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بلکہ دہشتگردوں کے لیے جہنم بن چکا ہے۔ کسی بھی ملک کو یہ اختیار قطعاََ حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے ملک کی سرحدی خلاف ورزی کرے۔ پاکستان کی طرف میلی نظر سے دیکھنے والے کو بھیانک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کا صدر بنتے ہی عالم اسلام کے خلاف اپنے بھیانک عزائم کا اظہار کر دیا تھا۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی بےلوث اور مخلصانہ کوششوں کا اعتراف نہ کرنا امریکی صدر کی متعصبانہ ذہنیت کا عکاس اور کھلی بددیانتی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگی جنون امریکہ کی سالمیت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
مقررین نے کہا کہ عالمی سطح پر طاقت کے بدلتے ہوئے توازن نے امریکہ کو حواس باختہ کر دیا ہے۔ خطے کا استحکام امریکہ کے مذموم عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ وہ پاکستان کو غیرمستحکم کر کے خطے کے حالات خراب کرنا چاہتا ہے۔ ہمارے پاس چین اور روس جیسے بااعتبار دوست موجود ہیں۔ پاکستان کی طرف سے امریکی صدر کے بیان کو مسترد کرنا قومی وقار سے ہم آہنگ اور جرات مندانہ فیصلہ ہے۔ سیاسی قیادت کو خوشامدانہ پالیسیاں ترک کر کے عسکری قیادت کی طرح امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہو گی۔ امریکہ کے خلاف پوری قوم سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ کھڑی ہے۔ پاکستان کی طرف کسی بھی قسم کی پیش قدمی کی امریکہ کی ایک بھیانک غلطی ہو گی جو امریکہ کو کئی حصوں میں تقسیم کر دے گی۔ اسلام آباد سے نکالی گئی ریلی سے علامہ اصغر عسکری، علامہ علی شیر انصاری، مرکزی رہنما ملک اقرار اور نثار فیضی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔