وحدت نیوز( ڈیرہ اللہ یار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے گزشتہ روز اغواء کار ڈاکوؤں کے ہاتھوں 6 پولیس جوانوں کی شہادت پر ان کے ورثاء سے تعزیت کی۔ ڈیرہ اللہ یار میں شہید پولیس انسپکٹر طیب خان عمرانی کے اہل خانہ سے تعزیت کے موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پولیس کے بہادر جوانوں کی شہادت پر فخر ہے۔ قیام امن کے سلسلے میں سماج دشمن عناصر سے لڑتے ہوئے جن بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ کی ناقص کارکردگی اور ناقص حکمت عملی کے باعث تسلسل کے ساتھ ڈاکوؤں کے ہاتھوں پولیس کے جوان شہید ہو رہے ہیں۔ ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے، جبکہ پولیس کے پاس ڈاکوؤں کے مقابلے میں پرانا اور ناکارہ اسلحہ ہے۔ شہید ہونے والے جوانوں کے پاس نا تو بلٹ پروف جیکٹس تھیں اور نا ہی بکتر بند گاڑیاں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ کو جدید اسلحہ اور جدید ٹریننگ دے کر ڈاکوؤں اور سماج دشمن عناصر کے مقابلے میں مضبوط اور مستحکم کیا جائے۔ کچے جیسے خطرناک علاقوں میں رینجرز اور پاک فوج کو پولیس کی معاونت کرنی چاہئے۔ ڈاکوؤں کے مقابلے میں پولیس کے جوانوں کی مسلسل شہادتیں محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران کی غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہیں۔ جو بے دردی سے پولیس کے جوانوں کو بغیر حکمت عملی کے خطرناک محاذ پر بھیج دیتے ہیں۔ سوال یہ بھی اہم ہے کہ ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ کیسے پہنچتا ہے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اغواء برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر عوام پریشان ہیں اور محکمہ پولیس کے جوانوں نے سماج دشمن عناصر سے لڑتے ہوئے شہید ہو کر معاشرے میں پولیس ڈپارٹمنٹ کی نیک نامی میں اضافہ کیا۔ جن کی مظلومانہ شہادت پر ہم سب رنجیدہ ہیں۔