وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری علامہ امین شہیدی نے پشاور میں سابق شیعہ کونسلر عابد حسین قزلباش کی ٹارگٹ کلنگ اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکورٹی فورسز کے قافلے کے قریب دھماکے کے نتیجہ میں سیکورٹی اہلکار کی شہادت کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت خیبر پختونخواہ میں اکیسویں ترمیم پر بجا طور پرعمل درآمد کروانے اور اپنی رِٹ منوانے میں ناکام ہے۔ اکیسویں ترمیم کے نام پر قوم سے بھیانک مذاق کیا گیا ہے۔اس آئینی ترمیم کا مقصد یہ تھا کہ ملک دشمن عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا سکے۔ جو لوگ سیکورٹی اداروں کو چیلنج کر رہے ہیں اور مظلوم عوام کونشانہ بنانے میں مصروف ہیں انہیں قانون کے شکنجے میں لایا جا ئے۔ملک سے عسکریت پسندی کے خاتمے اور ملکی سلامتی کے خلاف مصروف مسلح گروپوں کو غیرمسلح کر کے ان کے خلاف ملکی آئین و قانون کے تحت قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے سخت سزائیں دی جائیں۔لیکن بد قسمتی سے یہ ساری باتیں محض خواب و خیال ثابت ہوئیں۔وطن عزیز میں ملک و قوم کے یہ دشمن آج بھی آزادانہ دندناتے پھر رہے ہیں ۔ان ملک دشمن عناصر کو شکست دینے کے لیے پوری قوت اور نیکی نیتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ۔ان کے مکمل خاتمے کے لیے صرف ان کی کمین گاہوں کا تدارک کافی نہیں بلکہ اس فکری رجحان اور نظریے کو بھی شکست دینا ہو گی جس کے ذریعے دیگر مسالک پر کفر کے فتوے لگا کر وطن عزیز میں شدت پسندی کو فروغ دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا ملک میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان ملک دشمن عناصر کے خلاف بھی کاروائی انتہائی ضروری ہے جو دہشت گردوں کی فکری و نظریاتی تربیت میں مددگار ہیں اور ان کے سب سے بڑے سہولت کار کے طور پر ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔
علامہ امین شہیدی نے پشاور میں طوفانی بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع بلاشبہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔اللہ پاک مرحومین کے درجات بلند کریں اور ان کے خاندانوں کو صبر جمیل عطا کریں ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثر علاقوں میں بحالی کا عمل تیز کیا جائے اور متاثرین کی مدد میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے۔