وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امام کعبہ ڈاکٹرخالد الغامدی کے اس بیان کو پارلیمنٹ کی توہین قراردیا ہے جس میں انہوں نے یمن کے تنازعے پر پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کی جانے والی قرار داد کو عوامی رائے کے برعکس کہا ہے۔ان خیالات کا اظہارمرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیاان کا کہنا تھا کہ کہ امام کعبہ کے گرد موجود کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں کی رائے کو پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کی رائے قرار نہیں دیا جا سکتا پارلیمنٹ کو نمائندگی کا حق عوام نے دے رکھا ہے اوریمن کے تنازعہ کے حوالے سے ثالثی کے کردار کا فیصلہ نہ صرف عوامی امنگوں کا عکاس تھا بلکہ زمینی حقائق اور سفارتی اصولوں کے عین مطابق بھی تھا۔
انہوں نے کہا بیرون ممالک کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کا تعین پاکستان کا داخلی معاملہ ہے اور اس میں کسی کی مداخلت اخلاقی تقاضوں کے برعکس اور ملکی خود مختاری کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں برسرپیکار حوثیوں نے واضح طور پر کہا کہ حرمین الشریفن کا تقدس ہمارے لیے اتنا ہی اہم ہے جتناکسی بھی مسلمان کے لیے۔ ہم مقدسات کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ اس بیان کے بعد اس باب کو بند ہو جانا چاہیے تھا لیکن کچھ طاقتیں حرمین شریفین کے نام پر مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں جسے ہم نے اپنی وحدت و اخوت سے شکست دینا ہوگی۔ ایسے نازک موقعہ پر دانشمندانہ اور بابصیرت فیصلوں کی ضرورت ہے تا کہ ہم دشمن ہم سے مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا ہمارے لیے پاکستان کی سالمیت و استحکام سب سے زیادہ عزیز ہے۔ ہمارے بیرون ممالک کے ساتھ تعلقات بھی ملکی مفادات سے مشروط ہیں۔ہمیں کسی بھی ملک کی ایسی ڈکٹیشن قابل قبول نہیں جس سے ملکی وقار، خودمختاری اور سلامتی پر حرف آتا ہو۔