وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے تین بلدیاتی امیدواروں، راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں میں دو پولیس اہلکاروں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دو کارکنوں کے قتل کے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تسلسل کے ساتھ شیعہ نسل کشی جارہی ہے جبکہ ریاست اور ریاستی ادارے مکمل طورپر تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ قوم میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے اور ریاستی اداروں سے عوام کا اعتبار اٹھتا جارہا ہے، ایک سازش کے تحت شیعہ مسلمانوں کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے اور قاتلوں کو مکمل طور پر چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نے انہوں نے گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں پانچ کارکنوں اور دو پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ پر ردعمل کا ا ظہار کرتے ہوئے کیا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ملوث ہے۔ ہم صوبائی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فی الفوراس اہم ایشو پر توجہ دے اور قاتلوں کو عوام کے کٹہرے میں لائے بصورت دیگر پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں کے سامنے احتجاج کیا جائیگا اور حکومتوں کو جوابدہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے شہید رہنما علامہ دیدار علی جلبانی کا چہلم منایا جارہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے تین امیداروں کو اس وقت شہید کردیا گیا جب وہ کاغذات نامزدگی جمع کرکے واپس آرہے تھے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ یہ بات افسوس ناک ہے کہ ملک میں تیزی کے ساتھ فرقہ وارنہ قتل غارت گری بڑھ رہی ہے جبکہ حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہمارے دو کارکنون کوشہید کردیا گیا۔ اسی طرح راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں میں امام بارگاہ قصر شبیر کے باہر سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکاروں محمد عمران اور ظہرعباس کو شہید کردیا گیا۔