وحدت نیوز(تہران) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کے ایک نمائندہ وفد نے سفارت پاکستان تہران کے قونصلر اور کمیونٹی امور کے مسئول سے ملاقات کی۔ یہ وفد معاون سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید ظہیر الحسن نقوی، شعبہ قم کے مسئول ڈاکٹر گلزار احمد جعفری، انکی کابینہ و معاونین اور شعبہ مشہد و اصفہان کے مسئولین پر مشتمل تھا۔ اس نمائندہ وفد نے حکومت پاکستان کی بے حسی اور آئینی ذمہ داریوں سے روگردانی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی 26 روز سے اسلام آباد میں جاری بھوک ہڑتال اور 80 ہزار پاکستانی مظلوم شہداء کا پرامن طریقے سے مقدمہ لڑنے، حکمرانوں کے مردہ ضمیر کو جگانے کی جدوجہد اور اس راہ میں صعوبتیں برداشت کرنے کا تذکرہ کیا۔ وفد نے دہشتگردی اور تکفیریت کی لعنت سے وطن عزیز کو پاک کرنے کا مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ پوری قوم ناصر ملت کے ساتھ ہے، اس کی دلیل ملک بھر میں انکی حمایت میں ہونے والے مظاہرے اور علامتی بھوک ہڑتال کیمپ ہیں۔
پاکستان کی نون لیگ کے علاوہ سب سیاسی پارٹیوں کی حمایت اور اظہار یکجہتی شیعہ وسنی اور لیبرل و نیشنل پارٹیوں کی تائید اور اسی طرح پوری دنیا میں پاکستانی سفارتخانوں اور کونسل خانوں کے سامنے ہونے والے تائیدی مظاہرے ہیں۔ پاکستانیوں کے علاوہ پوری امت مسلمہ میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے، میڈیا کے ذریعہ یہ آواز ہر جگہ پہنچ چکی ہے، جس کا اظہار مراجع عظام اور کئی ایک اسلامی اور عرب ممالک کی شخصیات اور تنظیموں و تحریکوں کے سربراہان کے علاوہ انسانی حقوق کے اداروں کے بیانات میں ہوچکا ہے، اگر حکومت فی الفور ہمارے سب مطالبات قبول نہیں کرتی تو آنے والے جمعہ کے بعد اقوام متحدہ کے سامنے بھی علامتی بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔ چونکہ اس نااہل حکومت کے متکبرانہ اور معاندانہ رویہ سے پاکستان کا ایمیج دنیا بھر میں پہلے بھی خراب ہے اور مزید متاثر ہوگا۔
وفد نے مزید کہا کہ ابھی تک ہماری موومنٹ پرامن ہے، لیکن اگر ہمارے قائد کی صحت بے حال ہوئی تو پھر حالات قابو میں نہیں رہیں گے، ملک اور دنیا بھر سے ہماری غیرت مند قوم سڑکوں پر آئے گی اور پھر حالات نے جو رخ بھی اختیار کیا، اس کی تمام تر ذمہ داری حکرانوں پر عاید ہوگی۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے امور خارجہ کے سربراہ اور وفد نے تقریباً 5 میٹر سے لمبے کپڑے کا طومار جناب عبدالعزیز صاحب قونصلر سفارت پاکستان تہران کو پیش کیا، اس پر تقریباً 500 سے زیادہ پاکستانی اور مختلف ممالک کے طلاب و شخصیات کے تائیدی دستخط تھے، جو کہ مظلوموں کے حقوق کے لئے مجلس وحدت کے سربراہ، ناصر ملت کی جدوجہد کی مکمل حمایت اور تائید پر مشتمل تھا۔ جناب کونسلر صاحب نے وعدہ کیا کہ وہ اس وفد کی آواز اور جذبات اور تمام تر مطالبات کو حکومت کے سربراہان تک منتقل کریں گے۔