وحدت نیوز(اسلام آباد )بیت المقدس پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور فلسطینی مسلمانوں پر صیہونی مظالم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ’’آزادی قدس منتظر وحدت امت مسلمہ کانفرنس‘‘ کا انعقاد ایک مقامی ہوٹل میں ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بیت المقدس ہاتھ سے نکلنے پر یہ ثابت ہوا ہے کہ امت مسلمہ کی قوت صفر ہو چکی ہے۔اسرائیل و امریکہ کی رعونت کولبنان کی مٹھی بھر طاقت نے خاک میں ملا کر رکھ دیا۔عالم اسلام کو بدنام کر نے کے لیے داعش، النصرہ اور طالبان طرز کی دہشت گرد جماعتوں کی تشکیل کی گئی تا کہ دین اسلام کے روشن چہرے کو بدنما کر پیش کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایشا وسائل اور افرادی قوت کے اعتبار سے ایک بڑی منڈی ہے ۔یورپ اس خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے پر تلا ہوا ہے۔ایشیاء میں مختلف ممالک کے مابین تصادم یورپ کے لیے نفع بخش ہے اس لیے وہ سازشوں میں مصروف ہے۔ایشائی ممالک کو باہمی مسائل گفت و شنید سے حل کرنا ہوں گے۔ملک کو اس وقت دہشت گردی کے عفریت نے جکڑ رکھا ہے۔ ڈھائی ہزار دہشت گردوں کو مارنے سے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ علامہ ناصر عباس نے کہاکہ گزشتہ 47 دنوں سے میں بھوک ہڑتال پر ہوں ۔میرے سارے مطالبات ملک و قوم کے استحکام کے لیے ہیں ۔ہمارا کوئی سیاسی ہدف نہیں۔ ہم کسی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے نہیں بیٹھے۔انہوں نے کہ کہ یوم القدس کے موقعہ پر ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام اجتماعات میں فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔