وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امورسیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ جن سفاک دہشت گردوں نے پشاور میں حالت نماز میں بے گناہ مسلمانوں کو تہہ تیغ کیاوہ کسی صورت مسلمان نہیں ہوسکتے ، حالت سجدہ میں نمازیوں پر حملے کی روایت مسجد کوفہ میں حضرت علی ؑپر حملے سے شروع ہوئی، آج بے گناہ نمازیوں پر حملہ کرنے والے چودہ سو سال پرانے خوارج کی ہی نسل سے تعلق رکھتے ہیں ، حکمران اور افواج پاکستان دورحاضر کے خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کریں ، پاکستان کو وزیر ستان میں چھپے دہشت گردوں سے زیادہ اسلام آباد، لاہور، پشاور ، کراچی اور کوئٹہ میں بیٹھے ان کےحامی سیاسی ہمدردوں سے خطرات لاحق ہیں ، عسکری ضرب عضب کے ساتھ ساتھ سیاسی محاذپر بھی ضرب عضب کی ضرورت ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا اگر انکو سانحہ آرمی سکول یاد ہوتا تو آج یہ واقع نہ ہوتاابھی ہمارے شکار پور والے زخموں سے خون جاری تھاپشاور میں ایک کئی گھروں کو ویران کیا گیا ن لیگ ایک پلان کے ذریعے شیعہ نسل کشی کرا رہی ہے اور طالبان کو رانا ثنااللہ اور شہباز شریف کے زریعے انکو سہولت فرہم کی جا رہی ہیں یہ حکمران نااہل ہیں جو اپنے عوام کی حفاظت نہیں کر سکتے چند مٹھی بھر دہشتگردوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے وہ ریاست کا دفاع کیسے کریں گے؟اُنہوں نے مزید کہا پنجاب بھر میں بھی ہمارے لو گوں کو بلاجواز گرفتار کیا جا رہا ہے او ر جھوٹے پرچے کاٹے گئے ہیں کچھ ابھی تک نہیں پتہ کہا راکھا گیا ہے امام باگاہ اور مساجد بھی بم دھماکے کئے جا رہیے ہیں۔ان کا مزیدکہناتھا کہ ہم دو سال سے حکومت کو کہتے آ رہے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن کیا جائے اور سیاسی ضرب عضب آپریشن بھی کرنا واجب ہو گیا ہے کیونکہ جب کوئی دہشتگرد کہیں کاروائی کر کے آتا ہے تو ان دہشت گردوں کے سیاسی سرپرست انہیں سپورٹ فراہم کرتے ہیں ۔