وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کی حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سانحہ حیات آباد کے زخمی نمازیوں کی عیادت کے دوران گورنرخیبر پختونخواسردار مہتاب اور وفاقی وزیر برائے آئی ڈی پیز جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ سے ملاقات ہوئی، اس موقع پر علامہ ناصرعباس جعفری نے دونوں رہنماوں سے سانحہ جامع مسجد امامیہ میں بے گناہ نمازیوں کے قتل عام پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا ، ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں شیعہ کمیونٹی کی منظم نسل کشی پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں ، پاکستان میں اہل تشیع کا مسجدوں میں نماز ادا کرنا جرم بن بیٹھا ہے، پندرہ روز میں نمازیوں پر دہشت گردوں کا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے جبکہ اعلیٰ حکومتی اور فوجی سربراہان دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر فوجی آپریشن کے مطالبے پرغیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کی بربریت کے خلاف ہم نے بغیر کسی تعصب کے اپنا قومی موقف پیش کیااور عوامی امنگوں کی ترجمانی کی لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ اہل تشیع پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد حکومتی اور فوجی قیادت وہ موقف اختیار نہیں کرتی جو کسی فوجی اور حکومتی اہلکار کی شہادت پر کرتی ہے ، جس سے اہل تشیع میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے، گورنر کے پی کےسردار مہتاب اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے علامہ ناصر عباس جعفری کے اعتراضات کو بغور سنا اوران کے تدارک کی تقین دہانی بھی کروائی، بعد ازاں موقع پر موجود تمام رہنماوں اور زخمیوں کے اہل خانہ نے شہدائے امامیہ مسجد کےایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔