وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سانحہ امامیہ مسجد پشاور پر تین روزہ سوگ اور اتوار کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے، دورہ پشاور کے موقع پر انہوں نے دہشتگردی کے واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی، اور شیعہ رہنماوں اور علمائے کرام سے جامع شہید عارف الحسینی میں ملاقات کی، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ حکمران ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں مخلص نہیں ،وزیراعلیٰ پنجاب،وزیر داخلہ دہشت گردوں کو بلا کر کاروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں ،دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو مکمل حکومتی پروٹوکول حاصل ہیں ہمیں حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں دہشت گردوں کی خوشنودی کے لئے ہراساں کر رہی ہے، ملک بھر میں ملت جعفریہ کے ہونے والے قتل عام کی ذمہ دارن لیگ کی حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومت بھی اس المناک سانحے کے برابر کی ذمہ دار ہے، جس نے اس اہم جگہ کی حفاظت کے لئے کوئی اقدام نہیں کئے، انہوں نے کہا کہ نمازیوں نے جس بہادری کیساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ان کی ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں، وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے پانی سر سے گذرنے کا انتظار نہ کرے ،ہم مزید لاشیں اٹھانے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہمارے خلاف ایک طرف دہشت گرد کاروائیاں کرتے ہیں تو دوسری طرف حکومت دہشتگردی سے متاثرہ فریق کو ہراساں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اتوار کو دہشت گردی کے اس واقعے کے خلاف ملک گیر مظاہرے کریگی ، لاہور میں اتوار 15 فروری میں کو سنٹرل کابینہ اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے گا، ایم ڈبلیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی کال دی جاسکتی ہے ۔