وحدت نیوز(لاہور) مسلم لیگ نواز کی حکومت نے پاکستان کو سکیورٹی رسک اسٹیٹ بنا دیا ہے۔ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت ملک دہشت گردوں کی جنت بن چکا ہے، تفتان میں زائرین اور کراچی میں ایئر پورٹ پر حملہ نواز حکومت کی واضح نا اہلی اور دہشت گردوں سے اس کی ہمدردانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے،زائرین کو فل پروف سکیورٹی کی فراہمی صوبائی حکومت کی آئینی و اخلاقی ذمہ داری تھی، پاک فوج ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کی ڈھونگ کا خاتمہ کر کے فیصلہ کن جنگ کا آغاز کرے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے لاہور پریس کلب لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومت نے خدشات کے باوجود ایران سے آنے اور ایران جانے والے زائرین کی سکیورٹی کے لئے کوئی جامع حکمت عملی مرتب نہیں کی ۔ سکیورٹی اداروں اور صوبائی حکومت کی غفلت کی بدولت قوم ایک مرتبہ پھر اندہوناک سانحہ سے دوچار ہو ئی ہے۔ 25سے زائدبے گناہ خواتین ، مرد اور بچے شہید جب کے دسیوں شدید زخمی ہوئے۔زائرین کو بے دردی کے ساتھ اندھادھند گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے بے حسی کا مجسمہ بنے ہوئے ہیں ، جس طرح وزیر ستان میں ایئر اسٹرائک کے نتیجے میں ملک دشمن دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا جارہا ہے اسی طرح کوئٹہ تفتان روٹ پر موجود دہشت گردو ں کے ٹھکانوں پر پھر بھی فضائی بمباری کی جائے۔ کراچی ایئرپورٹ اورتفتان بارڈر سانحہ ایک ہی گروپ آف کمپنیز کی کارستانی ہے۔ جو حکومت ائیرپورٹ جیسے حساس اثاثے کی حفاظت نہیں کر سکتی اسے اقتدار پر قابض رہنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا۔ کراچی میں ائیرپورٹ پر دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے اے ایس ایف اور پی آئی اے کے اہلکار ہمارے گھر کے شہید ہیں ، تفتان اور کراچی کے شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور دونوں سانحات میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لئے خدا کی بارگاہ میں دعا گو ہیں۔ البتہ ان دونوں سنگین سانحات کے رو نما ہو نے کے بعد میاں نواز شریف کے اقتدار میں رہنے کااخلاقی جواز ختم ہو چکا ہے۔ میاں صاحب اپنی ناکامی اور نااہلی کو مدنظر رکھتے ہوئے مستعفی ہوجائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آج بھی اپنے واضح اور دو ٹوک موقف پر قائم ہیں کہ آئین ، قانون اور ریاست کے باغیوں اور شہریوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات ریاست کو کمزور اور دہشت گردوں کو تقویت بخشنے کے مترادف ہیں ، لہٰذا عوام موجودہ کمزور، ڈرے ہوئے، بزدل حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں ، اٹھارہ کروڑعوام کا فقط ایک ہی مطالبہ ہے کہ ملک و قوم کے دشمن طالبان کے ساتھ زبان سے نہیں گولی سے بات کی جائے، مزید وقت ضائع کیئے بغیر پاک فوج ان سفاک دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی کا آغاز کرے انشاء اللہ اٹھا رہ کروڑ عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ہوگی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان اس دلخراش سانحے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے اور جنازوں کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔