وحدت نیوز(اسلام آباد) قطر سے ایل این جی لینے سے پہلے پاک ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل ضروری ہے ، پاکستان نے امریکی وسعودی دبائوں میں آکر پاک ایران گیس پائپ لائن پر قطرسے معاہدہ کو ترجیح دی، قطر سے ایل این جی کی خرید انتہائی مہنگا اور گھاٹے کا سودا ہے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حکومت کی جانب سے کمی کا اب تک غریب شہری کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون کی موجودہ حکومت ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ہمیشہ ترجیح دیتی ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ نذدیک سے خریدی جانے والی گیس مہنگی اور ہزاروں میل دور سے خریدی جانے والی گیس سستی حاصل ہوگی، وفاقی حکومت نے محض بیرونی آقائوں کی خوشنودی کی خاطر پاکستان کے مفاد میں نقصان کا سودا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ قطر سے ہونے والے گیس معاہدے پرعوام کو شدید اضطراب ہے ،عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان کامیاب ایٹمی مذاکرات اور ایران پر سے اقتصادی پابندیوں کےخاتمے کے بعد پاک ایران گیس پائپ لائن کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ بظاہر حائل نہیں ہے، اس کے باوجود پاکستانی حکومت کا ایران سے باآسانی سستی گیس لینے کے بجائے قطر سے مہنگی گیس خریدنے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے، پاکستان میں ایک مخصوص طبقے کوعوام پر مسلط کیا گیا ہے، جو اس وقت ملکی اداروں کی نجکاری اور ملکی مفاد میں ہونے والے معاہدوں کو پس پشت ڈال رہے ہیں،پاکستانی حکومت کو قطر میں طے کئے جانے والے ایل این جی منصوبے سے پہلے پاک ایران گیس پائپ لائن کو مکمل کرنا چاہیے۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتو ں میں نام نہاد کمی کا عوام شہری اور غریب پاکستانی کو ایک فیصد بھی فائدہ حاصل نہیں ہوا،اشیائے خوردونوش،سفری سہولیات اور دیگر روز مرہ کےامور میں پیٹرول کی قیمت میں کمی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ سکے۔