وحدت نیوز (کمالیہ) حکمران دہشتگردی کے عفریت سے جان چھڑانے کی بجائے مردانہ وار مقابلہ کریں قوم ساتھ دیگی، عالمی دہشتگرد گروہ داعش سے متعلق میڈیا رپورٹس کے منظرِعام پر آنے کے بعد حکومتی وزراء کی جانب سے ملک میں داعش کے وجود سے انکار قوم کی آنکھوں میں دُھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور، سیالکوٹ سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع سے داعش کے کارندوں کی گرفتاری اور اس سفاک گروہ کی وال چاکنگ اس بات کی دلیل ہے کہ دہشتگرد منظم انداز میں اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے سرگرم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کمالیہ میں میلاد النبی ۖ کے مناسبت سے لبیک یا رسول اللہ ﷺکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ملٹری کورٹس سے دہشتگردوں کو ملنے والی سزاوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹس کے اس عمل سے ملت تشیع کے 20 ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین کو انصاف کی اُمید پیدا ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان سفاک دہشتگردوں نے ملک کے مایہ ناز ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء، کاروباری شخصیات، ماہرین تعلیم اور علماء کو بے دردی سے شہید کیا، بیرون ملک سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے جذبہ حب الوطنی کے تحت پاکستان میں خدمات سرانجام دینے والے ان بے گناہوں کو حب الوطنی کے جرم میں ان غیر ملکی ایجنٹ دہشتگردوں نے موت کے گھاٹ اتارا، ہم کئی دہائیوں سے انصاف کیلئے پُکار رہے تھے مگر حکمرانوں کی مصلحت پسندی اور دہشتگردوں کے حکومتی صفوں میں بیٹھے سہولت کار اور سیاسی سرپرست ان سفاک درندوں کو تحفظ فراہم کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں کے سیاسی سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کے بغیر اس ناسور سے جان چھڑانا ممکن نہیں، آج دہشتگردوں کے سرپرست اور ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل گروہ کے سرپرست پھر سے مذہبی سیاسی جماعتوں کے مراکز کا آزادانہ دورہ کر کے ثابت کر رہے ہیں کہ ان کے سرپرست اب بھی ان کے ساتھ ہے۔