وحدت نیوز(سرگودھا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و مسؤل امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے سرگودھا میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں سمیت ملت تشیع کے درجن بھر افراد کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پولیس گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر سرگودھا پولیس نے یک طرفہ کارروائیوں کا یہ ناروا سلسلہ بند نہ کیا تو مجلس وحدت مسلمین احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہو جائے گی، صوبائی حکومت کے ذمہ داران اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ سرگودھا میں کالعدم تنظیم کے ایک صوبائی رہنما کی ہلاکت کے بعد پولیس نے کالعدم تنظیم کے دباؤ میں آ کر نہ صرف دس بیگناہ افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کی بلکہ اس واقعہ کی آڑ میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی دفتر پر چھاپہ مار کر دفتر کے محافظ، تین دیگر کارکنوں اور عام شہریوں کو بلا جواز حراست میں لیا۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس کا یہ ناروا فعل ہر حوالے سے قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کا کوئی بھی فرد فرقہ ورانہ قتل اور دہشت گردی میں ملوث نہیں، تکفیری مسلح گروہ پرامن عوامی جدو جہد پر ایمان رکھنے والی نظریاتی جماعت مجلس وحدت مسلمین کو دہشت گردوں کے مد مقابل لانے کی پالیسی پر گامزن ہے اور پولیس اس گروہ کی ایما پر بیلنس کی پالیسی اپنا کر قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا کرنا چاہتی ہے۔ علامہ شفقت شیرازی نے کہا کہ جب تک حکومتی ایوانوں میں موجود کالی بھیڑیں بیلنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اس وقت تک ملکی حالات نہیں سدھر سکتے، قاتل اور مقتول کو ایک صف میں کھڑا کرنے سے قتل و غارت اور خونریزی کو روکا نہیں جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے وحدت کے فروغ کیلئے عملی کردار ادا کیا اور ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے والوں کے مکروہ عزائم ناکام بنا دیئے، چاہیے تو یہ تھا کہ پولیس فتنہ و فساد پھیلانے والے عناصر کیخلاف کارروائی کرتی لیکن اس کے بر عکس پولیس اور اتظامیہ اپنی نااہلیوں پر پردہ ڈالنے اور دہشت گردوں کو خوش کرنے کیلئے پرامن افراد کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، جس کی ہر محب وطن شہری مذمت کر رہا ہے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں سمیت سرگودھا ، بھکر اور دریا خان سے بلاجواز گرفتار کئے گئے ملت تشیع کے تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پولیس جانبدارنہ رویہ ترک کے قتل و غارت گری کے تمام واقعات کی میرٹ پر تفتیش یقینی بنائے۔