وحدت نیوز ( اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سعودی عرب کی مسجد امام علی ؑ میں خود کش بم حملے کی شدید مذمت کی جس میں پینتیس سے زائد نمازی جمعہ کی نماز کے دوران شہید کر دیے گئے۔انہوں نے کہا مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والے عناصرکے ہاتھ ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے خون سے تر ہیں،سعودیہ عرب میں بھی اہل تشیع نمازیوں پر پاکستانی طرز کے خودکش حملے باعث تشویش ہیں،سعودی حکومت نے اپنے سیاسی و اقتصادی مفادات کے حصول کے لیے عالم اسلام کو شدید خطرات سے دوچار کررکھا ہے۔ تکفیری گروہوں کی سعودی پشت پناہی ان کے حوصلے بلند کرنے میں لگی ہوئی ہے جو دنیا بھر میں دہشت کی علامت بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی اولین شرط تکفیری سوچ کو شکست دینا ہے جس کی جڑوں کی آبیاری سعودیہ میں ہو رہی ہے اور شاخیں ساری دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں۔ آج یمن کی مسجد میں بم دھماکہ اور پشاور میں جمعہ کی نماز پڑھ کر واپس آتے ہوئے شیعہ نوجوانوں کو شہید کر دینے کے المناک واقعہ کے پس پردہ تکفیری سوچ ہی کارفرما ہے۔ جب تک سعودی حکومت ان عناصر کی سرپرستی ترک نہیں کرتی تھی تب تک دنیا میں امن کا قیام ممکن نہیں۔انہوں نے اقوام عالم سے بالعموم اور امت مسلمہ سے بالخصوص مطالبہ کیا کہ وہ عالمی امن وامان کے قیام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سعودی حکومت پر دباو ڈالے کہ وہ ان عناصر کی معاونت ترک کرے جو اسلام کے نام پر قتل و غارت کے مرتکب ہو کر دنیا بھر میں مسلمانوں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔