وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دہشتگردی اور کرپشن دو ایسے عفریت ہیں جنہوں نے اس ملک کی بنیادوں کو ہلا کر رکھا دیا ہے۔ اقتصادی بدحالی ،عدم تحفظ، بد امنی اور بے یقینی جیسے عوامل انہی کی پیداوار ہیں ۔ان سے چھٹکارے کے لیے ریاستی اداروں اور سیاسی قائدین میں ہم آہنگی اور اخلاص بنیادی شرطیں ہے۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی جو تائید کرے گا قوم اسے ہی اپنا مخلص اور خیر خواہ سمجھے گی۔وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاسی شخصیات کی طرف سے پاک افواج کو مورد الزام ٹہرانا درست نہیں بالخصوص ایسی کڑی صورتحال میں جب اسے ملک دشمن عناصر سے بیشتر داخلی محاذوں پر برسرپیکار ہونے کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک بھارت کی طرف سے جارحانے عزائم کا بھی سامنا ہے۔جبکہ حکمران طبقہ کی جانب سے ملکی دولت لوٹنے کا سلسلہ بتریج جاری ہے ۔قومی پیسوں کو دوسرے ملکوں میں منقل کیا جانا بڑے بڑے محلات بنانے کی حقیقت عوام کے سامنے آیاں ہیں ۔ملک کا ہر شہری وطن عزیز سے کرپشن و دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا خواں ہے۔حکومت کی طرف سے بھی کرپشن کے خاتمے کے لیے آئے روز دعوے کیے جا رہے ہیں۔اس کی عملی صورت تب ہی واضح ہو گئی جب اُس قومی خزانے کو واپس لایا جائے گا جسے بااختیار شخصیات نے منی لانڈرنگ اور دیگر غیر قانونی ذرائعوں سے بیرون ممالک منتقل کیا ہے۔پوری قوم یہ چاہتی ہے کہ لوٹی ہورقم واپس لانے میں ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے موثر اقدامات کریں ۔اپنی کارگزاریوں پر پردہ ڈالنے کے لیے پاک فوج پر الزام دھرنا اور دھمکانا اوچھے اور نامناسب ہتکھنڈے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدانوں، جنرلوں اور بیورکریٹس کو چاہییے کہ وہ احتساب کے لیے خود کو عوام کے سامنے پیش کریں۔ کوئی بھی ایسا شخص دوسروں کے احتساب کے لیے آواز بلند کرنے کا اہل نہیں جس کا اپنا دامن کرپشن سمیت متعدد برائیوں سے آلودہ ہو۔