وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ عید کے روز ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے اراکین شہداءملت اور ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور احتجاج سے اظہار یکجہتی کے لیے عید کی نماز میں بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس نے ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف گزشتہ 53 دن سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔ان کا یہ اقدام ملک و قوم کے دشمنوں کے خلاف عملی احتجاج ہے۔پاکستان کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات کو اصولی اور وطن عزیز کے استحکام کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے لیکن وفاقی حکومت کی طرف سے مسلسل سرد مہری برتی جا رہی ہے جو پاکستان کے پانچ کروڑ سے زائد ملت تشیع کی تضحیک ہے۔ حکومت ایک طرف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بلند و بانگ دعووں میں مصروف ہے جبکہ دوسری طرف کالعدم مذہبی جماعتوں کو امن و امان کے قیام کے ذمہ دار قومی اداروں کی سرپرستی حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ کراچی جیسے علاقے میں انتظامیہ کی موجودگی میں جہاد فی سبیل اللہ کے نام پر چندے اکھٹے کیے جا رہے ہیں جو نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی عمل داری کو مشکوک بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی عالمی سازش کو تقویت دے رہے ہیں۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین کا احتجاج ان ملک دشمن قوتوں کے خلاف ہے۔ پاکستان کے ہر محب و طن کو قائد و اقبال کے اس پاکستان کی تلاش ہے جو نفرتوں اور تفرقہ بازی سے پاک ہو۔جہاں ہر مذہب و مسلک اپنے عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کرسکے۔انہوں نے کہا کہ عید کے روز ہم ان قوتوں کے خلاف احتجاج کریں گے جو پُرامن پاکستان کو نفرت اور جنگ و جدل کی سرزمین بنانے پر تُلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ملت تشیع نماز عید کے دوران سیاہ پٹیاں باندھ کراپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔ علامہ راجہ ناصر عباس عید کا روز بھی اپنے احتجاجی کیمپ میں گزاریں گے جہاں مختلف مکتبہ فکر کے لوگ ان سے عید ملیں گے۔