وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے ڈویژنل سیکرٹریٹ بلتستان میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان گلگت بلتستان میں استحصالی نظام کے خلاف عوامی جدوجہد کرے گی۔ اس خطے کے باہمت اور غیور عوام جنہوں نے اپنے ہاتھوں سے اس خطے کو آزاد کروایا اور ان کے احسانات اور نیکیوں کو فراموش کر دیا گیا، استحصالی نظام کو ان پر مسلط کرکے ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ پارلیمنٹ اور سینیٹ تک 67 سالوں تک رسائی نہیں دی گئی۔ یہاں کے لوگوں پر باہر کی بیوروکریسی کو مسلط کرکے انکے حقوق کے لیے اٹھنے والی آواز دبائی گئی۔ گلگت بلتستان میں ریاستی عملداری نامی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ قدرتی وسائل سے مالامال اور پاکستان کے تمام صوبوں کے مقابلے میں کرائم ریٹ نہ ہونے کے برابر علاقے کو نظر انداز کر دیا گیا۔ پاکستان کو درپیش توانائی کے مسائل کا فوری حل اس علاقے میں موجود ہے۔ لیکن کسی بھی حکمران نے اس پر توجہ نہ دی کیونکہ یہ استحصالی حکمران اس خطے کو ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ یہاں کے ہسپتال ویران اور تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں۔ کرپشن مافیا کا راج ہے، تعلیم کا مقدس پیشہ بھی کرپشن کے پنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ ان استحصالی حکمرانوں نے اس خطے کے غریب عوام پر آخری وار ان کے منہ سے نوالہ چھین کر کیا، یعنی گندم سبسڈی کو ختم کرکے غریب کش اقدامات کئے اور ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کے ساتھ ہے، اور ہم عوامی طاقت سے ان کے حقوق ان خائن حکمرانوں سے چھین کر لیں گے اور استحصالی سیاسی فرعونوں، معاشی قارونوں اور مذہبی بلعم باعوروں کے خلاف شیعہ، سنی، اسماعیلی، نوربخشی سب کو متحد کرکے میدان عمل میں نکلیں گے۔ 18 مئی کو بلتستان میں منعقد ہونے والا عظیم الشان اجتماع جس میں تمام مکاتب فکر کے نمائندے شریک ہو کر اس خطے پر عرصہ دراز سے مسلط استحصالی نظام اور سیاسی فرعونوں کے خلاف علم بغاوت بلند کریں گے۔ یوں اس خطے میں موجود عظیم انسانی و قدرتی وسائل کو بروئے کار لاکر وطن عزیز پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنائیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات کے حوالے سے لائحہ عمل اور منشور کا اعلان 18 مئی کے عظیم اجتماع میں کرے گی۔ یہ عظیم الشان اجتماع گلگت بلتستان اور پاکستان کی ترقی و استحکام کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔