وحدت نیوز (لاہور) سانحہ ماڈل ٹاوُن کے ذمہ داران قانونی شکنجے سے بچ نہیں سکیں گے ،عدل و انصاف ہو کر رہے گا،انصاف میں تاخیر اللہ کے غضب کو للکارنے کے مترادف ہے،ہم ہر مظلوم کے حامی و مدد گار اور ہر ظالم کیخلاف آواز اُٹھاتے رہیں گے،موجودہ حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاوُن میں بدترین آمریت کی مثال قائم کی،یاد رکھیں حکومت کفر سے تو قا ئم رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے منہاج القرآن کے زیر اہتمام سالانہ کل پاکستان بین الکلیاتی ہفتہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل معاشرے کو عدم توازن سے دوچار کر دیگا،موجودہ حکمرانوں نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا،اپنے سیاسی مخالفین کو تختہ مشق بنانے کا عمل وفاق ،پنجاب سمیت گلگت بلتستان میں جاری ہے،ایک طرف حکمران جماعت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں کو اپنے کارنامے قرار دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے تو دوسری طرف اسی جماعت ہی کے بعض وزراء جو سانحہ ماڈل ٹاوُن کے ذمہ دار بھی ہیں وہی شدت پسند تکفیر ی گروہ کی سرپرستی بھی کر رہے ہیں،ان کا یہ دوہرا معیار کسی بھی صورت پاکستانی امن پسند قوم کو قابل قبول نہیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے سب سے بڑی قربانی دی،ہم نے چوبیس ہزار سے زائد اپنے پیاروں کے جنازوں کو اُٹھایا،لیکن ملکی سلامتی پر آنچ تک آنے نہیں دی، ہمارے شہداء کے ورثا اب بھی انصاف کے منتظر ہیں،مصلحت پسندی اور مفادات کی سیاست نے شدت پسندوں کو ملک میں پنپنے کا موقعہ ملا،آج بھی یہی حکمران اپنے مفادات کے خاطر ان دہشت گرد گروپوں کیخلاف کاروائی سے گریزاں ہے،انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہ داری میں ہم گلگت بلتستان جو اس میگا پروجیکٹ کا گیٹ وے ہے کا استحصال نہیں ہونے د ینگے،ہم تمام جماعتوں سے بات کر کے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔