وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ امین شہیدی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وحدت و اتحاد کی سب سے مضبوط رسی ربیع الاول کا مقدس مہینہ ہے۔سرور کائنات حضرت محمد ﷺ کا میلاد منا کر امت کے سبھی فرقے محبت و اخوت کی لڑی میں پروئے جا سکتے ہیں۔بارہ ربیع الاول تا سترہ ربیع الاول ایم ڈبلیو ایم پورے ملک میں ہفتہ وحدت کے طور پر منا رہی ہے۔ان ایام میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک کے مختلف علاقوں میں سیرت کانفرنسز اور سمینار منعقد کئے جائیں گے۔مختلف شہروں میں وحدت سکاوٹس میلاد کے مرکزی پروگراموں میں سیکورٹی کی ذمہ داریاں بھی ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کچھ شر پسند داخلی و خارجی قوتیں کبھی دوست اور کبھی دشمن کے روپ میں شیعہ سنی کو دو ایسے متحارب گروہوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہیں جو نوے فیصد مشترکات پر باہم ہونے کی بجائے ان اختلافات کی زد میں ہوں جو دس فیصد سے بھی کم ہیں۔ہم اختلافات میں الجھنے کی بجائے بھائی چارہ قائم کر کے وطن عزیزکوایک ایسی مثالی ریاست ثابت کرنا ہے جو ہر طرح کے تعصب اور تفریق سے پاک ہو۔پاکستان کے ریاستی اداروں کی طرف سے ان عناصر کے خلاف موثر کاروائی ہونی چاہیے جوہم وطنوں میں نفرت کے بھیج بورہے ہیں۔عراق ،شام سمیت دنیا بھر کے مسلم ممالک میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں شیعہ سنی یکجا ہو کی پوری قوت سے دشمن کے خلاف مصرو ف ہیں۔
سعودی عرب کے فوجی اتحاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں علامہ شہیدی نے کہا ڈرائنگ روم میں بننے والا یہ اتحاد میدان میں نہیں چل سکے گا۔ بیشتر ممالک کی طرف سے تحفظات کا اظہار اس کے ناقص ہونے کی دلیل ہے۔جن ممالک کی فہرست اقوام عالم کے سامنے پیش کی گئی ان میں سے بیشتر ممالک نے شمولیت سے لاعلمی کا اظہار کر دیا جویقیناًسعودی بادشاہوں کے لیے باعث ندامت ہو گا۔اس فوجی اتحاد کو مضبوط ظاہر کرنے کے لیے ایسے ممالک کا بھی نام شامل کیا گیا جہاں مسلمان تعداد میں اقلیت سے بھی کم ہیں۔یہ اتحاد دراصل مشرق وسطی میں مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی ایک سازش ہے۔پاکستان کے حکمرانوں کو دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی کسی سازش کا حصہ نہیں بننا چاہیے ۔ملک کا آئین و قانون بھی ہمیں اقوام متحدہ کے فوجی دستوں کے علاوہ کسی ایسے فوجی اتحاد کا حصہ بننے کی بھی اجازت نہیں دیتا۔