وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے ایڈوکیٹ اویس سجاد کی پرسرار گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ماضی میں اس طرح کے واقعات میں کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث رہی ہیں۔جب تک ان کالعدم جماعتوں کا مکمل صفایا نہیں ہوتا تب تک قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت کا راج رہے گا۔ملک دشمن عناصر نے ہائی کورٹ کے جسٹس کے بیٹے کو اغوا کر کے عدلیہ پر حملہ کیا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان کی گرفت تاحال مضبوط ہے اور انہیں کسی بھی شخصیت تک بآسانی رسائی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرتی اور کالعدم جماعتوں کو پنپنے کا موقعہ فراہم نہ ہوتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ ملک میں امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی ذمہ داریاں مزید چوکس رہ کر ادا کرنا ہو گئیں۔ اویس سجاد کی بازیابی کے لیے سندھ حکومت کی طرف سے فوری اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔