وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید شفقت شیرازی کی ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مفتی کفایت حسین نقوی سے خصوصی ملاقات،مجلس وحدت مسلمین کے آزادکشمیر میں کردار، علاقائی سیاسی صورتحال، اتحاد بین المسلمین سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو۔مفتی کفایت حسین نقوی نے کہا کہ میں مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہوں ۔آزادکشمیر میں،مجلس دن دگنی رات چگنی ترقی کررہی ہے۔ آزادکشمیر کے سیاسی منظر نامے میں مجلس وحدت مسلمین نے انتہائی قلیل وقت میں نمایاں مقام حاصل کرلیا ہے۔ علامہ سید شفقت شیرازی نے کہاکہ گزشتہ 65 برسوں سے پاکستان میں مظلوم کشمیریوں، ان کے حقوق اور حق خودارادیت کیلئے تقاریب کا انعقاد ہوتارہا ہے لیکن ہم سب کو یہ فیصلہ کرنا ہوگاکہ کیاہم ہرسال اسی طرح صرف یوم یکجہتی ، یوم حقِ خودارادیت ،یوم شہداء کشمیرمناتے رہیں گے؟ ہرسال کی طرح اس مرتبہ بھی کشمیری عوام کی آزادی ، خودمختاری اور انکے حق خودارادیت کے مطالبات کرتے رہیں گے؟اور مظلوم کشمیریوں کے نام پر صرف اور صرف سیاست کرتے رہیں گے؟ یا واقعتا کشمیری عوام کی آزادی کیلئے کوئی واضح حکمت عملی بھی بنائیں گے؟انہوں نے کہاکہ مجلس وحدتِ مسلمین اس ملک کی واحد جماعت ہے جس نے اپنے قیام کے دن سے آج تک کشمیر یا مظلوم کشمیری عوام کے نام پر سیاست نہیں کی بلکہ مظلوم کشمیری عوام کی عملاً مدد کی اور کرنا چاہتے ہیں ۔گزشتہ 65سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیری عوام کے ساتھ انسانیت سوز مظالم ہورہے ہیں، ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیا جارہا ہے اورمسلسل کشمیری عوام اپنی آزادی ، خودمختاری اور حق خودارادیت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں ۔انہوں نے بھارت کے حکمرانوں، سیاستدانوں ، دانشوروں ، قلمکاروں ، انسانی حقوق کی انجمنوں اور صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آخروہ کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے خلاف طاقت کے بل پر کشمیر کو اپنے ساتھ زبردستی کیوں ملائے رکھنا چاہتے ہیں ؟ بھارت ایک بڑی طاقت ہے ، وہ کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی متفقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کی آزادی اور حق خودارادیت کیوں نہیں دے دیتا؟ بھارت یہ سمجھتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اکثریت اس کے ساتھ ہے تو وہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں کشمیری عوام کی رائے طلب کرلے ۔اگر کشمیری عوام کی اکثریت بھارت کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کرتی ہے توپاکستان اس کو تسلیم کرے گا لیکن اگر اقوام متحدہ کے مبصرین کی نگرانی میں ہونیوالی رائے شماری کے نتیجے میں کشمیری عوام کی اکثریت یہ فیصلہ کرے کہ انہیں آزادی چاہئے تو پھر بھارت کوکشمیری عوام کو آزادی دے دینی چاہئے ۔
علامہ شفقت شیرازی نے کہاکہ بھارت کواس بات کوسمجھ لیناچاہیے کہ آج دنیاگلوبل ولیج کی شکل اختیارکرچکی ہے ، آج دنیاکے کسی بھی حصہ میں ہونے والے واقعات کودنیاسے چھپایانہیں جاسکتا، کل تک نہ میڈیااتناآزاد تھا اورنہ ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اتنافروغ پایاتھا ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہی آج دنیا کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کواپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے اور اب کشمیری عوام کی آواز اورانکی امنگوں، خواہشات اوران کی قربانیوں کو چھپایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے بھارت کے حکمرانوں اورسیاستدانوں سے اپیل کی کہ وہ مزیدانسانوں کی جانوں کے زیاں کے بجائے ایساراستہ اختیار کریں جس میں بھارت کی بھی نیک نامی ہو اورکشمیری عوام کوپرنہ صرف مظالم بندہوں بلکہ انہیں انکی امنگوں کے مطابق آزادی بھی مل جائے ۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاکہ مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے بھارت کے ساتھ بامقصد،مخلصانہ اورایماندارانہ مذاکرات کئے جائیں۔پاکستان کے حکمران اورسیاستدان بھی ایمانداری سے مذاکرات کریں ،اسی طرح بھارت کے حکمراں،اسٹیبلشمنٹ اورسیاستداں بھی ایمانداری سے مذاکرات کریں تو مسئلہ حل ہوجائے گااوردونوں ممالک میں جنگ وجدل کاخطرہ بھی ختم ہوجائے گا۔کشمیر کے مسئلے کو انسانیت کا مسئلہ سمجھ کر ان کے بنیادی حقوق تسلیم کئے جائیں ، بنیادی حقوق کی پاسداری کی جائے اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جائے ۔مسئلہ کشمیرکے دو فریقین پاکستان اور انڈیا کی بات ہوتی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ تیسرے فریق جو کشمیر کے عوام ہیں انہیں بھی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے شامل کرنا ہوگا اور ان کی رائے اور انہیں اعتماد میں لیکر کشمیر کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میں کشمیری عوام کو یقین دلاتاہوں کے مجلس وحدتِ مسلمین ان کے ساتھ تھی، ساتھ ہے اور انشاء اللہ ساتھ رہے گی اور کشمیری عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہرممکنہ اقدام کرے گی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیرمیں جلدازجلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں اور کشمیری عوام کا برسوں کادیرینہ مطالبہ پوراکیاجائے تاکہ گراس روٹ لیول پر عوامی نمائندے سامنے آسکیں۔