وحدت نیوز(اسلام آباد) کراچی میں دہشت گردی کا جن بے قابو ہو چکا ہے، پروفیسر علامہ تقی ہادی نقوی کی شہادت نا صرف ملت جعفریہ بلکہ علم دوست معاشرے کا عظیم نقصان ہے، وفاقی حکومت کی طرح سندھ کی صوبائی حکومت بھی محض دہشت گردوں کے خلاف زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت روز کراچی میں ایک ایک درجن جنازے اٹھنے پر بھی مطمئن نظر آتی ہے،کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن ہاتھی کے دانتوں کے مانند ہے، جو دیکھنے میں کچھ اورحقیقت میں کچھ ہے، گیارہ ہزار دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کی گرفتار ی کے دعوے دار ایک مجرم کو بھی سزا دلوانے میں ناکام ہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ خصوصاً پروفیسر علامہ تقی ہادی نقوی کی پر درد شہادت کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں روزانہ ایک درجن سے زائد افراد کا دن دھاڑے قتل معمول بن چکا ہے ، پولیس رینجرز صبح شام دہشت گردوں کی گرفتاری کے دعوے کر تی نظر آتی ہے، گیارہ ہزار دہشت گردو ں اور ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری کا شو ر مچانے والی صوبائی حکومت اور قانون نافذ کر نے والے ادارے ایک بھی قاتل کو تختہ دار تک پہنچانے میں کامیاب نہیں ہو سکے، کراچی سیاسی و مذہبی لبادے میں ملبوث ٹارگٹ کلرز کے نرغے میں ہے، گذشتہ تین روز میں 6بے گناہ شیعہ عمائدین سمیت دسیوں بے قصور شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں ، صوبائی حکومت سب اچھا ہے کا راگ الاپنے کے سوا کو ئی کام نہیں کر رہی ۔
انہوں نے صوبائی حکومت کو متنبہ کیا کہ کراچی میں دہشت گردی کے خاتمے اور دہشت گردوں کے کیفر کردار تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے ورنہ اہل کراچی سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گے، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ پروفیسر علامہ تقی ہادی نقوی سمیت تمام بے گناہ شہریوں اور شیعہ عمائدین کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور سزا دلوانے کے لئے موثر اقدامات کریں ورنہ دہشت گردی کے خلاف تحریک کا سامنا کر نے کے لئے تیار رہیں۔