وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا فیصلہ قومی امنگوں کا ترجمان ہے، فوج نہ بھیجنے کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں، ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فوج کو سعودی عرب کی درخواست پر بھیج کر متنازعہ نہ بنایا جائے، یمن کا معاملہ سیاسی ہے جسے چند عناصر نے فرقہ وارنہ بنانے کی کوشش کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایس یو سی کے زیراہتمام علماء اسلام کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ تمام مسالک کو اپنی صفوں سے تکفیری عناصر کو نکالنا چاہیے اور ان سے علحیدگی کا اعلان کرنا چاہیے، تمام مدارس میں مشترکہ نصاب پڑھایا جانا چاہیے اور اس سلسلے میں ایسے اقدامات ہونے چاہیں کہ مختلف مکاتب فکر کے علماء ایک دوسرے کے مدارس میں آسکیں اور درس دے سکیں گے، اس عمل سے عملی وحدت کا مظاہرہ ہوگا جس سے تکفیریت تنہا ہوگی اور فرقہ وارنہ ہم آہنگی میں بھی اضافہ ہوگا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ مسالک کے درمیان علمی اختلافات ہیں جن کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس لئے علمی اختلاف کو فرقہ واریت کا رنگ نہیں دینا چاہیے، علامہ امین شہیدی نے تجویز دی کہ ایسا مشترکہ نصاب تشکیل دینا چاہیے جو تمام مکاتب فکر کو قبول ہو۔