وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم القدس کے حوالے سے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے اور تعطیل کا اعلان کیا جائے۔قبلہ اول کی آزادی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھر مجلس وحدت مسلمین 25 رمضان کو احتجاجی ریلیوں کاانعقاد کرے گی۔یوم القدس کے اجتماعات میں شیعہ سنی مشترکہ طور پر شریک ہوں گے۔ مسلمانوں کے ازلی دشمن اور قبلہ اول پر قابض اسرائیل کی نابودی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں۔یمن اور شام پر لشکر کشی کے لیے اتحاد تشکیل دیے جا رہے ہیں لیکن اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں۔شام کو اسرائیل کی مخالفت اور مظلوم فلسطنیوں کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں پر قرض ہے۔عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے۔مسلکی نظریات کو ابھارہ اور حقیقی اسلام کو دبایا جا رہا ہے جو عالم اسلام کے زوال کا سب سے بڑا سبب ہے۔قبلہ اول پر اسرائیلی یلغار کے پیچھے امریکہ ،برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سازشیں کارفرما ہیں۔استعماری قوتیں ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہیں۔یوم القدس مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے جسے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔غزہ کے محاصرہ اور مظلوم مسلمانوں کے آئے روز قتل عام پر خاموشی امت مسلمہ کی غیرت و حمیت پر بدنما داغ ہے۔قائد اعظم نے فلسطنیوں کی حمایت کر کے پاکستان کا موقف واضح کر دیا تھا۔مظلوم فلسطینوں کی حمایت میں گھروں سے نکلنا ہر شخص کا شرعی فریضہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہ خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے مخصوص نظریات کا پرچار کر نے والے اکوڑہ خٹک مدرسے کے لیے بھاری رقم کا صوبائی بجٹ میں رکھا جانا انتہائی تشویش ناک ہے ،ہمیں عمران خان سے یہ توقع نہیں تھی ۔کے پی کے حکومت کے اس غیر دانشمندانہ اقدام سے رائے عامہ پر انتہائی منفی اثر پڑا ہے ۔تحریک انصاف کے سربراہ نے احتجاجی کیمپ میں دورے کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ میں حالات کی بہتری کے لیے جو وعدے وعید کیے تھے ان پر عمل درآمد میں پس و پیش حکومتی جماعت کے سربراہ کے اختیارات کو واضح طور پر چیلنج کر رہے ہیں۔پریس کانفرنس میں علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ احمد اقبال رضوی،علامہ علی شیر انصاری، ملک اقرار حسین اور ایڈووکیٹ آصف رضا بھی موجود تھے۔ یاد رہے کہ علامہ ناصر عباس کی بھوک ہرتال کو 47 روز گزر چکے ہیں۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسی دوران احتجاجی کیمپ کا دورہ کر کے ملت تشیع کو درپیش تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنما احتجاجی کیمپ کا دورہ کر چکے ہیں لیکن وفاقی حکومت دانستہ طور پر ملت تشیع کو نظر انداز کر رہی ہے۔