وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل نے پاکستانی عوام کو دہشت گردی کے عفریت کے خوف سے نجات دلانے اور قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو اس کی اصلی حالت میں لوٹانے کے کیلئے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کر دیا، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور پاکستان سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے مجلس وحدت مسلمین کے دفتر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی، سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی، معاون سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی اور سنی اتحاد کونسل کی رابطہ کونسل کے رکن صاحبزادہ عمار سعید بھی موجود تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں ریاست اور نظام کی اس لئے ضرورت ہوتی ہے کہ معاشرے میں امن ہو، انصاف ہو، جنگل کا قانون نہ ہو، انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ہاں ریاست اور نظام نام کی کوئی چیز نہیں، مادر وطن کے باوفا بیٹے ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری ہے کہ محبت اور اخوت کا پیغام دیں، فتنہ و فساد کا سر کچل دیں اور ملکی سالمیت و استحکام کیلئے کام کریں, یہ اجتماعی ذمہ داری ہے انفرادی نہیں، اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ قوتیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا وہی مل کر پاکستان کو بچانے کی جدوجہد کریں، انشاءاللہ شیعہ اور سنی اس جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادار کریں گے، ہمارا تعلق فرقہ سے ہے فرقہ واریت سے نہیں، ہم پاکستان میں بسنے والے ہندووں اور عیسائیوں سمیت ہر مکتب فکر کے افراد کو ساتھ لے کر چلیں گے انشاء اللہ 5 جنوری کو ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہدائے پاکستان کی جانب سے کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہونیوالا کنونشن ملکی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر دہشت گردوں کا راستہ روکیں گے اور اپنی پرامن جدوجہد کے ذریعے حکمرانوں کو دہشت گردی کے حوالے سے پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور کر دیں گے۔ انہوں نے چہلم امام حسین (ع) کی طرح ربیع الاول میں جشن عید میلادالنبی (ص) بھی مل کر اجتماعی قوت سے شان و شوکت کے ساتھ منانے کا اعلان کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمہ، فرقہ واریت کے تدارک، امن و امان کی بحالی، عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور غریب طبقہ کو انصاف مہیا کرنے میں حکومت کی گذشتہ چھ سات ماہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، حکومت کی جانب سے معاشرے میں اصلاح کا کوئی بھی پہلو نظر نہیں آتا، ہر قومی و عوامی ایشو پر حکومت کی کمزوریاں عیاں ہو رہی ہیں، وزیر خارجہ اور حادثاتی وزیر داخلہ میں اہم قومی ایشوز کے حوالے سے کوئی مثبت پالیسی دینے کی صلاحیت ہی نہیں، اس لیے قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو اس کی اصلی حالت میں لوٹانے کے لئے عوام کو خود ہی میدان میں آنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب موجودہ ملکی صورتحال پر کوئی بھی محب وطن پاکستانی خاموش نہیں رہ سکتا، حکمرانوں کو دہشت گردوں کے خلاف اپنی رٹ دکھانا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کا واویلا کیا گیا، مذاکرات کے راستے بند ہونے کے بعد اب ہر طرف گھپ اندھیرا ہے، کسی کے علم میں نہیں کہ حکمران کیا کر رہے ہیں، اس صورتحال نے عوام کو تذبذب میں مبتلا کر رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انشاءاللہ مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہدائے پاکستان عوام کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کریں گے جس سے بلند ہونیوالی آواز پر کان دھرنا حکومت کی مجبوری بن جائے گی، انشاءاللہ پانچ جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونیوالا کنونشن ملکی تاریخ کا رخ موڑ دے گا، جس میں ہم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ اس اہم کنونشن میں پاکستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شیعہ و سنی شہداء کے لواحقین کے علاوہ پاک فوج اور پولیس کے شہداء کے لواحقین اور اقلیتی برادری کے متاثرین کو بھی مدعو کیا جائے گا۔