وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسرائیل میں احتجاج کے دوران پتھراو کرنے والے فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی وزیر اعظم کی طرف سے گولی چلانے کے حکم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہوکی طرف سے پولیس کو قتل عام کا لائسنس جاری کیا جا رہا ہے جو انسانی حقوق کی تنظیموں اور امت مسلمہ کے خاموش حکمرانوں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے۔ اسرائیل اس بربریت اور ظالمانہ اقدام سے باز رہے۔ دنیا کا کوئی بھی قانون اپنے حقوق کے لیے احتجاج کا حق چھیننے کی اجازت نہیں دیتا۔ صیہونی حکومت کے وحشیانہ مظالم اس کی سالمیت و بقا کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ اسرائیلی سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے مسجد اقصی میں نمازیوں پر حملہ اور مسجد کے تقدس کی پامالی ایک سنگین جرم ہے۔ عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ مقدسات کی توہین کے جرم میں یہودی نصاری کے خلاف مل کر فیصلہ کن آواز بلند کرے۔ اسلام دشمن اسرائیلی اقدامات کے خلاف روایتی بے حسی اور سرد مہری کا مظاہرہ نہ صرف اسلامی تاریخی روایات اور مذہبی احکامات کے برعکس ہے بلکہ اس سے امت مسلمہ بھی شدید خطرات سے دوچار ہوگی۔ انہوں نے کہا فلسطینی مسلمانوں کے تحفظ کے لیے اسلامی ممالک کو اسرائیل کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسلمانوں کے خلاف جاری صیہونی جارحیت اور دہشت گردی سے موثر انداز میں نمٹا جا سکے۔