وحدت نیوز (راولپنڈی) امت مسلمہ کی ترقی و استحکام اتحاد بین المسلمین میں پوشیدہ ہے۔ ہم نے اسلام دشمن طاقتوں کو اپنی وحدت سے شکست دینی ہے۔ اسلام دشمن قوتیں اسلام کے خلاف اپنے ناپاک ارادوں سے باز رہیں۔ یورپی قوانین کسی عام آدمی کی توہین کی اجازت نہیں دیتے، انہیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ آزادی رائے کے نام پر ہمارے نبی کریم ﷺ کی توہین کے مرتکب ہوں۔ ہماری کمزوری ان کے مذموم ارادوں کو تقویت فراہم کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ ناصرعباس جعفری نے شیعہ سنی مشترکہ تاجدار الانبیاء کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایشیاء ہر اعتبار سے ایک مضبوط خطہ ہے، جہاں مسلم طاقتیں اپنے اتحاد کی طاقت سے سامراجی طاقتوں کو شکست دے سکتی ہیں۔ وہ طاقتیں ہم سے خائف ہو کر ہمارے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں۔ اس وقت بھارت سرحدی علاقوں کی جنگ ہمارے ملک کے اندر لڑ رہا ہے، جہاں اسے غدار وطن عناصر کی آشیر باد حاصل ہیں۔ ہم نے ان عناصر کا قلع قمہ کرکے ملک کی سلامتی و استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان علامہ محمد اصغر عسکری نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف موجودہ حکومت کو احتجاج کے طور پر فرانس کے سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کرنا چاہیے، ملک میں اتحاد و وحدت کی دشمن تکفیری سوچ ہے۔ یہ تکفیری قوتیں شیعہ سنی اتحاد کی دشمن ہیں۔ ہمیں یکجا ہوکر انہیں یہ باور کرانا ہوگا کہ شیعہ سنی جسد واحد ہیں، انہیں کوئی جدا کرنے کی جرات نہیں کرسکتا۔ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماء حیدر علوی نے کہا کہ میں اپنے شیعہ بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنہوں نے اتنی پرتپاک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں شیعہ سنی کو لڑانے کی کوشش کرنے والے مٹھی بھر شرپسند عناصر غیر ملکی ڈالروں کی پیداوار ہیں۔ ان کی اب پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں رہیْ۔
مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے ضلعی سرپرست مولانا علی اکبر کاظمی نے کہا کہ عظمت رسول ﷺ ہمیں اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ ہم ناموس رسالت پر کٹ مرنے والی قوم ہیں۔ توہین رسالت کے مرتکب یہود و ہنود ہمارے ایمان کی قوت کا وقتاََ فوقتاََ اندازہ کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ امت مسلمہ کو ان سازشوں کا دو ٹوک انداز میں جواب دینا چاہیے۔ تاجدار الانبیا کانفرنس سے جن دیگر مقررین نے خطاب کیا، ان میں متحدہ مشائخ و علماء کونسل کے مرکزی صدر فرحت علی شاہ، جماعت اہلسنت کے سید نصیر اسلام کاظمی، پیر عظمت اللہ سلطان، علامہ سید ساجد شیرازی، مولانا سلیم حیدر، سردار ملک امان اللہ اور علامہ امین انصاری شامل ہیں۔ کانفرنس میں سینکڑوں مدعوین نے شرکت کی اور اسے موجودہ فضا میں شیعہ سنی اتحاد میں ایک نیک شگون قرار دیا۔