وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سید مہدی عابدی نے دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کی سعودی عرب میں گرفتاری کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی سفیر کو طلب کر کے اس سے اس امر کی وضاحت لیں کہ پاکستانی شہری کو سعودی سرزمین پر کس جرم کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے۔اگر وہ کسی نا پسندیدہ سرگرمی میں ملوث ہیں تو انہیں عالمی قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کے حوالے کیا جانا چاہیے تھا ۔ یہ جبری حراست محض اس بنا پر عمل میں آئی ہے کہ زید حامد طالبان ،داعش اور اسلام دشمن دیگر طاقتوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کھل کر بولتے تھے۔انہوں نے ہر فوجی آپریشن کے نتیجے میں افواج پاک کی حمایت کی۔
انہوں نے یمن پر سعودی جارحیت کی بھرپور مذمت کی۔ ملک میں سرگرم طالبانی دہشت گرد قوتوں کی مخالفت سعودی حکومت کو ناگوار گزری ہے جس پر انہیں سزا دی جا رہی ہے جو سراسر جارحیت اور غیر منصفانہ طرز عمل ہے،انہوں نے کہا زید حامد سے ہمارے نظریاتی اختلاف ہیں لیکن ان کی گرفتاری پر ہمارا موقف اصولی ہے۔ اختلاف رائے ہر شخص کابنیادی حق ہے ، سعودیہ کو یہ استحقاق حاصل نہیں کہ وہ اس بنیاد پر کسی دوسرے ملک کے شہری کوسزا دے، سعودیہ کے اس عمل سے پاکستان کے ہر شہری کی تضحیک ہوئی ہے۔اس معاملے میں حکومت پاکستان کی خاموشی پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کے منہ پر طمانچہ ہے۔